function googleTranslateEl

Wednesday, 14 May 2025

ایگزیما کا ہومیوپیتھک اور دیسی علاج Eczema Treatment in Homeopathy & Desi remedies




Aczema treatment in homeopathy 



ایگزیما (Eczema) کا مکمل ہومیوپیتھک اور دیسی علاج

ایگزیما ایک عام مگر تکلیف دہ جلدی مرض ہے جو بچوں، بڑوں اور بوڑھوں سب میں ہو سکتا ہے۔ اس مرض میں جلد پر خارش، خشکی، لالی، سوجن اور بعض اوقات پانی والے دانے بھی نمودار ہو سکتے ہیں۔ یہ جلدی بیماری نہ صرف جسمانی تکلیف دیتی ہے بلکہ مریض کی ذہنی کیفیت پر بھی برا اثر ڈالتی ہے۔

ایگزیما کیا ہے؟

ایگزیما ایک ایسا مرض ہے جس میں جلد کی حفاظتی تہہ متاثر ہو جاتی ہے۔ اس کی وجہ سے جلد بیرونی جراثیم، دھول، کیمیکل یا الرجی پیدا کرنے والے مادّوں کے اثر میں جلدی آ جاتی ہے۔ یہ ایک دائمی جلدی مسئلہ ہو سکتا ہے جو بار بار نمودار ہوتا ہے، خاص طور پر موسم کی تبدیلی یا ذہنی دباؤ میں اضافہ کے ساتھ۔

ایگزیما کی وجوہات

ایگزیما کی وجوہات مختلف ہو سکتی ہیں۔ بعض اوقات یہ جینیاتی بھی ہوتا ہے یعنی خاندان میں اگر کسی کو یہ بیماری ہو تو اگلی نسلوں میں بھی منتقل ہو سکتی ہے۔ کچھ عام وجوہات درج ذیل ہیں:

جلدی خشکی:
ایگزیما کی ایک بڑی وجہ جلد کا خشک ہونا ہے۔ جب جلد کی نمی ختم ہو جاتی ہے تو وہ پھٹنے لگتی ہے اور ایگزیما پیدا ہوتا ہے۔

الرجی:
کچھ لوگوں کو دھول، پولن، صابن، خوشبو، کپڑے یا کیمیکل سے الرجی ہو جاتی ہے جو ایگزیما کو بڑھا دیتی ہے۔

ذہنی دباؤ اور ٹینشن:
ذہنی دباؤ اور بے چینی بھی ایگزیما کی شدت کو بڑھا سکتی ہے۔

خوراک:
چاکلیٹ، دودھ، انڈہ، سی فوڈ یا بعض مخصوص کھانے بھی کچھ لوگوں میں الرجی اور ایگزیما کا سبب بن سکتے ہیں۔

ماحولیاتی اثرات:
زیادہ سردی، خشکی یا آلودگی بھی جلد کو متاثر کرتی ہے جس سے ایگزیما ظاہر ہوتا ہے۔

ایگزیما کی علامات

ایگزیما کی علامات ہر مریض میں مختلف ہو سکتی ہیں لیکن عمومی علامات درج ذیل ہوتی ہیں:

  • جلد پر شدید خارش
  • جلد کا سرخ یا سیاہ ہو جانا
  • جلد کا پھٹنا یا چھل جانا
  • پانی والے دانے نکلنا
  • خشک اور کھردری جلد
  • متاثرہ حصے میں جلن یا درد
  • رات کے وقت خارش میں شدت

یہ علامات اکثر کہنیوں، گھٹنوں، ہاتھوں، چہرے یا گردن پر ظاہر ہوتی ہیں۔ بعض بچوں میں یہ پورے جسم پر پھیل سکتی ہیں۔

ایگزیما کا ہومیوپیتھک علاج

ہومیوپیتھک علاج فرد کی علامات کے مطابق تجویز کیا جاتا ہے۔ یہ جسم کی قوت مدافعت کو بہتر بناتا ہے تاکہ مرض کی جڑ سے شفا ہو۔ چند مشہور دواؤں کا ذکر کیا جا رہا ہے، مگر مکمل تشخیص کے بغیر کوئی بھی دوا خود سے نہ لیں۔

Graphites:
اگر جلد پر خارش کے ساتھ ساتھ چکناہٹ ہو اور زخموں سے پیپ یا چپچپا مواد نکلے، تو یہ دوا مفید ثابت ہو سکتی ہے۔

Sulphur:
ایسی حالت میں جب خارش بہت زیادہ ہو، خاص طور پر رات کو، اور مریض گرم پانی سے جلدی خارش محسوس کرے، تو سلفر بہترین دوا ہے۔

Mezereum:
جب ایگزیما میں چھوٹے چھوٹے دانے بنیں اور ان میں سے سیال مواد خارج ہو، خاص طور پر سر یا چہرے پر، تو یہ دوا موزوں ہوتی ہے۔

Petroleum:
ایسے مریضوں کے لیے مفید ہے جن کی جلد سخت سردی میں پھٹ جاتی ہے اور خارش شدید ہوتی ہے۔

Rhus Tox:
اگر جلد پر سرخی، سوجن اور چھالے بن جائیں، جو خارش کے ساتھ ہوں، تو یہ دوا استعمال کی جاتی ہے۔

ایگزیما کے دیسی اور قدرتی علاج

ہومیوپیتھی کے ساتھ اگر کچھ دیسی اور قدرتی نسخے اپنائے جائیں تو جلد صحت یاب ہونے میں مدد مل سکتی ہے۔

ناریل کا تیل:
خالص ناریل کا تیل جلد پر لگانے سے جلد کی خشکی دور ہوتی ہے اور سوزش کم ہوتی ہے۔

ہلدی اور شہد:
ہلدی میں قدرتی جراثیم کش خصوصیات ہوتی ہیں۔ ہلدی کو شہد میں ملا کر متاثرہ جگہ پر لگانے سے فائدہ ہوتا ہے۔

ایلوویرا:
تازہ ایلوویرا جلد پر لگانے سے ٹھنڈک ملتی ہے، جلن کم ہوتی ہے اور خارش میں آرام آتا ہے۔

پودینے کا پانی:
پودینے کے پتے ابال کر پانی ٹھنڈا کر لیں اور اس سے متاثرہ جگہ دھوئیں، خارش میں کافی افاقہ ہوتا ہے۔

چنے کی دال اور دہی کا لیپ:
چنے کی دال پیس کر دہی میں ملا لیں اور جلد پر لگائیں، یہ جلد کو نرم رکھتا ہے اور سوجن کم کرتا ہے۔

تلسی کے پتے:
تلسی کے پتوں کا رس جلد پر لگانے سے بھی جلد کی سوزش کم ہوتی ہے۔

ایگزیما کے مریضوں کے لیے احتیاطی تدابیر

  • زیادہ گرم پانی سے نہ نہائیں
  • صابن کی بجائے ہلکے کلینزر استعمال کریں
  • خشکی سے بچنے کے لیے باقاعدہ موئسچرائز کریں
  • جن اشیاء سے الرجی ہو ان سے بچیں
  • روئی یا نرم کپڑے پہنیں
  • پانی زیادہ پئیں اور غذائیت سے بھرپور خوراک لیں
  • ذہنی دباؤ سے بچیں، نماز، مراقبہ یا ہلکی ورزش کریں

اختتامیہ

ایگزیما ایک عام مگر الجھانے والا مرض ہے جو مکمل طور پر ختم کیا جا سکتا ہے، بشرطیکہ بروقت علاج کیا جائے۔ ہومیوپیتھک علاج جسم کے اندرونی توازن کو بحال کرتا ہے اور دیسی نسخے اس علاج کو مؤثر بناتے ہیں۔

مزید ہومیوپیتھک علاج پڑھیں

مسئوں کے بارے میں اہم معلومات پڑھیں 

https://homeopathyhealthcarergswati.blogspot.com/2025/05/wart-ka-homyopathic-or-desi-ilaj.html

Monday, 12 May 2025

مسوں کامکمل علاج ہومیو پیتھک اور دیسی نسخے warts ka ilaj

 


Warts 






                       مسے  Warts

وجوہات، علامات، ہومیوپیتھک علاج اور دیسی نسخے

مسے جلد پر نمودار ہونے والے چھوٹے دانے یا ابھار ہوتے ہیں جو سخت یا نرم ہو سکتے ہیں۔ یہ نہ صرف جسمانی طور پر بدصورتی کا باعث بنتے ہیں بلکہ بعض اوقات خارش یا تکلیف بھی پیدا کرتے ہیں۔ طبی زبان میں مسوں کو "Warts" کہا جاتا ہے، جو کہ ایک قسم کے وائرل انفیکشن کی علامت ہوتے ہیں۔

مسوں کی اقسام

مسے مختلف اقسام کے ہوتے ہیں جن میں سے کچھ درج ذیل ہیں:

  • عام مسے (Common Warts): یہ سخت اور کھردرے ہوتے ہیں، اکثر ہاتھوں اور انگلیوں پر نمودار ہوتے ہیں۔
  • پاؤں کے مسے (Plantar Warts): یہ پاؤں کے تلوے پر ہوتے ہیں اور چلنے میں تکلیف دیتے ہیں۔
  • چہرے کے مسے (Flat Warts): یہ ہموار اور چھوٹے ہوتے ہیں اور عموماً چہرے یا گردن پر نمودار ہوتے ہیں۔
  • جنسی مسے (Genital Warts): یہ جنسی اعضاء پر ہوتے ہیں اور جنسی طور پر منتقل ہوتے ہیں۔

مسوں کی وجوہات

مسوں کی بنیادی وجہ ہیومن پیپیلوما وائرس (HPV) ہے۔ یہ وائرس جلد کے ذریعے جسم میں داخل ہو کر جلد کی اوپری تہہ میں تبدیلی پیدا کرتا ہے جس سے مسے بن جاتے ہیں۔
دیگر ممکنہ وجوہات:

  • جسمانی کمزوری اور مدافعتی نظام کا کمزور ہونا
  • جلد پر خراش یا زخم ہونا
  • وائرس زدہ چیزوں سے رابطہ (جیسے تولیہ یا ریزر)
  • غیر محفوظ جنسی تعلقات (جنسی مسوں کی صورت میں)
  • گندگی اور صفائی کا خیال نہ رکھنا
  • آلودہ پانی یا ماحول

مسوں کی علامات

  • جلد پر چھوٹے دانے یا ابھار
  • سخت یا نرم ساخت
  • رنگ میں سیاہ، بھورا یا جلد کے ہم رنگ
  • بعض مسے خارش یا جلن کا باعث بنتے ہیں
  • پاؤں کے مسے چلنے میں تکلیف دیتے ہیں
  • بعض مسے خون بھی خارج کر سکتے ہیں
  • شکل میں دانے، جھائیاں یا چھالے کی مانند

ہومیوپیتھک علاج

ہومیوپیتھی میں مسوں کے لیے کئی موثر ادویات موجود ہیں جو نہ صرف مسے ختم کرتی ہیں بلکہ ان کے دوبارہ بننے سے بھی روکتی ہیں۔

1. Thuja Occidentalis

یہ سب سے مشہور دوا ہے جو جلدی مسوں میں استعمال ہوتی ہے، خاص طور پر اگر مسے نرم اور نم ہوں، یا جنسی اعضاء پر ہوں۔

2. Causticum

اگر مسے سخت، تکلیف دہ ہوں یا خون آ رہا ہو، تو یہ دوا انتہائی مفید ہے۔

3. Nitric Acid

خون آلود یا زخم جیسے مسوں کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔ اگر مسے کا کنارہ نوکیلا ہو تو یہ دوا موثر ثابت ہوتی ہے۔

4. Antimonium Crudum

یہ دوا خاص طور پر بچوں میں پائے جانے والے مسوں کے لیے مفید ہے۔

5. Dulcamara

گیلے یا مرطوب موسم میں پیدا ہونے والے مسے، یا اگر مریض کو نزلہ، زکام، کھانسی کی شکایت ہو، تو یہ دوا مددگار ہوتی ہے۔

6. Sepia

عورتوں میں ہارمونی تبدیلیوں کی وجہ سے بننے والے مسوں کے لیے مفید ہے۔

7. Cinnabaris

اگر مسے ناک، آنکھوں یا چہرے کے آس پاس ہوں تو یہ دوا دی جا سکتی ہے۔

نوٹ: ہومیوپیتھک دوا ہمیشہ مکمل علامات اور مریض کی مزاجی کیفیت کو دیکھ کر ماہر معالج کی نگرانی میں استعمال کی جانی چاہیے۔

دیسی نسخے

دیسی طب میں بھی مسوں کے لیے کئی آزمودہ نسخے موجود ہیں۔ ذیل میں چند آسان اور موثر نسخے پیش کیے جا رہے ہیں:

1. لہسن کا استعمال

لہسن کو چھیل کر کاٹ لیں اور متاثرہ جگہ پر رکھ کر پٹی باندھ دیں۔ روزانہ رات کو یہ عمل کریں۔ چند دنوں میں مسے خشک ہو کر گرنے لگیں گے۔

2. کاسنی کا دودھ (Dandelion Milk)

کاسنی کے پودے سے نکلنے والا سفید دودھ مسوں پر لگائیں۔ یہ قدرتی طور پر وائرس کو ختم کرتا ہے۔

3. سرکہ سیب (Apple Cider Vinegar)

روئی کو سیب کے سرکے میں بھگو کر مسے پر لگائیں اور پٹی باندھ دیں۔ دن میں ایک مرتبہ یہ عمل دہرائیں۔

4. پیاز کا رس اور نمک

پیاز کا رس نکال کر اس میں نمک ملائیں اور متاثرہ جگہ پر لگائیں۔ مسے جلد ہی خشک ہو کر ختم ہو جائیں گے۔

5. پپیتے کا دودھ (Papaya Latex)

کچے پپیتے کے دودھ کو روئی میں بھگو کر مسے پر لگائیں۔ یہ جلد کی اضافی نشوونما کو ختم کرتا ہے۔

6. الائچی اور شہد

چھوٹی الائچی کو پیس کر شہد میں ملا کر مسوں پر لگائیں۔ دن میں دو بار یہ عمل کرنے سے فائدہ ہوتا ہے۔

7. کاسنی کے بیج کا سفوف

کاسنی کے بیج کو پیس کر پانی میں مکس کر کے روزانہ خالی پیٹ پینے سے جسمانی صفائی ہوتی ہے اور وائرس ختم ہوتا ہے۔

احتیاطی تدابیر

  • مسوں کو ناخن سے چھیلنے یا کاٹنے سے پرہیز کریں
  • اپنی اشیاء (تولیہ، کنگھی، ریزر) دوسروں سے شیئر نہ کریں
  • صاف ستھرا رہیں اور جلد کو خشک رکھیں
  • قوت مدافعت بڑھانے والی غذائیں کھائیں
  • کسی بھی غیر محفوظ جنسی عمل سے اجتناب کریں
  • مسوں کو چھونے کے بعد ہاتھ دھونا نہ بھولیں

گھریلو احتیاطی خوراک

  • ہلدی والا دودھ پئیں
  • شہد، کلونجی اور زیتون کا تیل استعمال کریں
  • روزانہ صبح نیم گرم پانی میں شہد اور لیموں کا رس پینا مفید ہے
  • موسمی پھل اور سبزیاں کھائیں
  • گندھک، لوہا اور کیلشیم والی غذا زیادہ کھائیں

نتیجہ

مسے ایک عام مگر تکلیف دہ مسئلہ ہیں جن کا اگر بروقت اور مناسب علاج نہ کیا جائے تو یہ بڑھ سکتے ہیں اور دوسرے افراد کو بھی متاثر کر سکتے ہیں۔ ہومیوپیتھی میں ان کے لیے محفوظ اور مؤثر علاج موجود ہے، جبکہ دیسی نسخے بھی کافی حد تک فائدہ دیتے ہیں۔ تاہم، کسی بھی علاج سے پہلے ماہر معالج سے مشورہ ضرور لینا چاہیے تاکہ مرض کی نوعیت کے مطابق دوا تجویز کی جا سکے۔

مزید ہومیوپیتھک علاج پڑھیں:
خون کی کمی (انیمیا) کا دیسی و ہومیوپیتھک علاج

https://homeopathyhealthcarergswati.blogspot.com/2025/05/httpshomeopathyhealthcarergswati.blogspot.com202505khun-ki-kami-treatment.html.html

Sunday, 11 May 2025

بے چینی ۔ گھبراہٹ کا ہومیو پیتھک علاج اور دیسی نسخے Anxiety ka ilaj






Anxiety treatment in homeopathy 


                         اینگزائٹی Anxiety

 مکمل تفصیل، علامات، اسباب، دیسی اور ہومیوپیتھک علاج


اینگزائٹی ایک ذہنی کیفیت ہے جس میں انسان خود کو خوف، بےچینی، اور گھبراہٹ میں مبتلا محسوس کرتا ہے۔ یہ کیفیت عموماً کسی خاص واقعے یا حالات کے پیش نظر پیدا ہوتی ہے، لیکن بعض اوقات اس کی کوئی ظاہری وجہ نہیں ہوتی۔ یہ کیفیت وقتی بھی ہو سکتی ہے اور مسلسل بھی۔ کچھ لوگ اسے معمولی پریشانی سمجھ کر نظر انداز کر دیتے ہیں، مگر یہ ایک ایسی کیفیت ہے جو زندگی کے مختلف پہلوؤں کو متاثر کر سکتی ہے۔


اینگزائٹی اور روزمرہ کی پریشانیوں میں فرق ہوتا ہے۔ عام پریشانیاں وقت گزرنے کے ساتھ ختم ہو جاتی ہیں، مگر اینگزائٹی ایک مسلسل اور ذہن پر چھائی رہنے والی کیفیت ہے۔ یہ نہ صرف دماغ پر اثر ڈالتی ہے بلکہ جسم پر بھی منفی اثرات مرتب کرتی ہے۔


اینگزائٹی کی مختلف اقسام ہو سکتی ہیں۔ بعض افراد ہر وقت کسی انجانے خوف میں مبتلا رہتے ہیں۔ کچھ لوگ عوامی مقامات پر یا لوگوں کے درمیان بات کرنے سے گھبراتے ہیں۔ کچھ کو مخصوص چیزوں یا حالات سے خوف ہوتا ہے جیسے اندھیرے، تنہائی یا بلندی۔ بعض اوقات یہ کیفیت اچانک شدت اختیار کر لیتی ہے اور پینک اٹیک کی شکل اختیار کر لیتی ہے۔


اینگزائٹی کی علامات جسمانی، ذہنی اور جذباتی پہلوؤں پر ظاہر ہوتی ہیں۔ دل کی دھڑکن کا تیز ہو جانا، سانس لینے میں دشواری، سینے میں گھٹن، ہاتھوں کا کانپنا، پسینے آنا اور جسمانی کپکپی جیسی علامات عام ہوتی ہیں۔ ذہنی علامات میں منفی خیالات کا آنا، ہر وقت پریشان رہنا، کسی بھی بات پر زیادہ سوچنا، اور کسی حادثے یا مسئلے کی بار بار یاد آنا شامل ہے۔ جذباتی طور پر انسان خود کو کمزور، غصے میں، یا تنہا محسوس کرتا ہے۔


اینگزائٹی کے پیدا ہونے کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں۔ روزمرہ کے دباؤ، مالی پریشانیاں، تعلیمی دباؤ، نوکری کے مسائل، رشتوں میں کشیدگی اور خاندانی جھگڑے سب اس کیفیت کو جنم دے سکتے ہیں۔ اگر کسی شخص کو ماضی میں کوئی شدید صدمہ پہنچا ہو جیسے کسی قریبی رشتہ دار کی موت، بچپن میں زیادتی یا کوئی خوفناک حادثہ، تو وہ فرد بعد میں اینگزائٹی کا شکار ہو سکتا ہے۔ خواتین میں ہارمونی تبدیلیاں بھی اس کیفیت کا سبب بن سکتی ہیں، خاص طور پر حمل، حیض یا مینوپاز کے دوران۔ کیفین، سگریٹ، شراب اور دیگر نشہ آور اشیاء کا استعمال بھی اینگزائٹی کو بڑھا سکتا ہے۔


اینگزائٹی کا اثر صرف دماغ تک محدود نہیں ہوتا بلکہ یہ زندگی کے تمام شعبوں پر اثرانداز ہوتی ہے۔ انسان کی نیند متاثر ہوتی ہے، کام پر توجہ نہیں رہتی، دوسروں سے میل جول کم ہو جاتا ہے، اور گھریلو زندگی میں تناؤ بڑھ جاتا ہے۔ اگر اینگزائٹی کا بروقت علاج نہ کیا جائے تو یہ ڈپریشن یا دیگر نفسیاتی بیماریوں کی شکل اختیار کر سکتی ہے۔


اینگزائٹی سے بچاؤ اور علاج کے لیے قدرتی طریقے بہت مؤثر ثابت ہو سکتے ہیں۔ گہرے سانس کی مشق سے ذہنی سکون حاصل ہوتا ہے۔ روزانہ چہل قدمی یا ہلکی ورزش دماغی صحت کے لیے مفید ہے۔ سبز چائے، کیمومائل یا تلسی کی ہربل چائے پرسکون اثر ڈالتی ہے۔ صبح کے وقت سورج کی روشنی میں وقت گزارنا، قدرتی مناظر دیکھنا اور اللہ کا ذکر کرنا دل و دماغ کو سکون دیتا ہے۔


روزانہ سونے اور جاگنے کا ایک وقت مقرر کرنا اور سوشل میڈیا یا موبائل سے دوری بھی ذہنی دباؤ کو کم کرنے میں مددگار ہوتی ہے۔ مثبت سوچ، ہنسی مذاق، اور اچھے دوستوں سے رابطہ بھی ذہنی سکون کا ذریعہ بنتے ہیں۔ مراقبہ یا ذہنی سکون کی مشقیں جیسے خاموشی میں بیٹھنا، آنکھیں بند کر کے گہری سانسیں لینا، اور اپنے خیالات کو قابو میں رکھنا بھی فائدہ مند ثابت ہوتے ہیں۔


اینگزائٹی کے علاج میں ہومیوپیتھی ایک مؤثر اور محفوظ طریقہ علاج مانا جاتا ہے۔ یہ طریقہ علاج انسان کی مکمل علامات اور طبیعت کو مدنظر رکھتے ہوئے دوا تجویز کرتا ہے، جو جسمانی اور ذہنی دونوں پہلوؤں پر کام کرتی ہے۔


جن لوگوں کو اچانک گھبراہٹ ہو، موت کا خوف یا دل کی تیز دھڑکن ہو، ان کے لیے Aconite دوا مفید سمجھی جاتی ہے۔ امتحان، تقریر یا کسی عوامی موقع پر گھبراہٹ ہو تو Argentum Nitricum مددگار ثابت ہوتی ہے۔ جنہیں کمزوری، لرزہ اور بےاعتمادی ہو، ان کے لیے Gelsemium کارآمد دوا ہے۔ دماغی تھکن، نیند کی کمی اور ذہنی کمزوری کے لیے Kali Phos مفید ہے۔ Ignatia ان لوگوں کے لیے ہے جو کسی صدمے یا گہرے غم میں مبتلا ہوں۔ اگر کوئی فرد غم کو چھپاتا ہو، تنہائی پسند ہو اور دل کی بات ظاہر نہ کرتا ہو، تو Natrum Muriaticum دوا اس کے لیے موزوں ہو سکتی ہے۔


یہ تمام دوائیں مکمل علامات اور فرد کی جسمانی و ذہنی کیفیت کو دیکھ کر تجویز کی جاتی ہیں، اس لیے ماہر ہومیوپیتھ سے مشورہ کے بغیر استعمال نہ کریں۔


اینگزائٹی کے دیسی اور گھریلو علاج میں کئی آسان مگر مفید طریقے شامل ہیں۔ تلسی کے تازہ پتے صبح خالی پیٹ چبانے سے ذہنی سکون حاصل ہوتا ہے۔ پانچ بادام پیس کر ایک چمچ شہد میں ملا کر کھانے سے دماغی طاقت میں اضافہ ہوتا ہے۔ دودھ میں ہلدی ملا کر رات کو سونے سے پہلے پینے سے نیند بہتر ہوتی ہے۔ دارچینی، الائچی اور لونگ کا قہوہ نہ صرف پرسکون کرتا ہے بلکہ جسمانی تھکن بھی دور کرتا ہے۔


اینگزائٹی سے بچاؤ کے لیے چند اہم احتیاطی تدابیر اختیار کرنا ضروری ہیں۔ نیند پوری کریں اور دیر تک جاگنے سے گریز کریں۔ منفی خیالات کو ذہن سے نکالنے کی کوشش کریں اور مثبت باتوں پر توجہ دیں۔ بےجا سوچ بچار سے پرہیز کریں۔ سوشل میڈیا اور خبروں سے وقفہ لینا بھی فائدہ دیتا ہے۔ ہر حال میں اللہ کا شکر ادا کریں اور دعا و ذکر کو زندگی کا حصہ بنائیں۔


اگر آپ کو محسوس ہو کہ اینگزائٹی کی شدت بڑھ رہی ہے اور روزمرہ زندگی متاثر ہو رہی ہے تو فوراً کسی ماہر معالج سے رجوع کریں۔ ہومیوپیتھی، دیسی علاج اور مثبت طرزِ زندگی کے ذریعے اینگزائٹی کو کنٹرول کیا جا سکتا ہے اور ایک پُرسکون، خوشگوار زندگی گزاری جا سکتی ہے۔




مزید ہومیوپیتھک علاج پڑھیں

مرگی کا دیسی و ہومیوپیتھک علاج

https://homeopathyhealthcarergswati.blogspot.com/2025/05/epilepsy-treatment-homeopathic-desi-nuskhe.html


Saturday, 10 May 2025

خون کی کمی: علامات، وجوہات، ہومیوپیتھک علاج اور دیسی نسخے khun Ki kami ka ilaj

 



خون کی کمی کا ہومیو پیتھک علاج 





خون کی کمی


خون انسانی جسم کی ایک نہایت اہم چیز ہے جو پورے جسم میں آکسیجن اور غذائی اجزاء پہنچاتا ہے۔ جب جسم میں خون کی مقدار معمول سے کم ہو جائے تو اس کیفیت کو خون کی کمی یا انیمیا کہا جاتا ہے۔ خون کی کمی کی حالت میں مریض کو سستی، کمزوری، سانس پھولنا، دل کی دھڑکن تیز ہونا، چکر آنا اور چہرے پر زردی جیسے علامات ظاہر ہوتی ہیں۔


خون کی کمی کی اقسام


خون کی کمی کی کئی اقسام ہیں جن میں سب سے عام آئرن کی کمی والی انیمیا ہے۔ اس کے علاوہ میگلوبلاسٹک انیمیا (وٹامن بی 12 اور فولک ایسڈ کی کمی سے)، ایپلاسٹک انیمیا (ہڈیوں کے گودے کی خرابی)، ہیمولائٹک انیمیا (خون کے سرخ خلیوں کا تیزی سے ٹوٹنا) اور سِکل سیل انیمیا بھی شامل ہیں۔


خون کی کمی کی وجوہات


خون کی کمی کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں جن میں غذائی قلت، آئرن، فولک ایسڈ یا وٹامن بی 12 کی کمی، ہڈیوں کے گودے کی بیماریاں، زیادہ حیض آنا، خون کا بہ جانا (حادثہ یا آپریشن کے بعد)، پیٹ کے کیڑے، یا کسی دائمی بیماری کا ہونا شامل ہے۔


علامات


خون کی کمی کی عام علامات درج ذیل ہو سکتی ہیں:


جسمانی کمزوری


سانس پھولنا


دل کی دھڑکن کا تیز ہونا


چکر آنا


سردی کا احساس زیادہ ہونا


ناخنوں کا پتلا اور کمزور ہونا


بالوں کا جھڑنا


یادداشت میں کمی


تھکن اور سستی



ہومیوپیتھک علاج


ہومیوپیتھی میں خون کی کمی کا علاج مریض کی علامات، طبیعت، جسمانی مزاج اور مکمل ہسٹری کو مدنظر رکھ کر کیا جاتا ہے۔ درج ذیل ہومیوپیتھک ادویات خون کی کمی میں مؤثر مانی جاتی ہیں:


فیرم فاس (Ferrum Phos): اگر مریض میں خون کی کمی کے ساتھ ساتھ کمزوری، چکر، اور تھکن ہو تو یہ دوا مفید ہے۔


فیرم میٹ (Ferrum Met): جب خون کی کمی کے ساتھ چہرے پر زردی ہو اور سانس پھولتی ہو تو یہ دوا استعمال کی جاتی ہے۔


چائنا (China): اگر خون ضائع ہو چکا ہو (مثلاً حیض یا کسی حادثے کی صورت میں) اور کمزوری بہت زیادہ ہو تو یہ دوا مؤثر ثابت ہوتی ہے۔


کالکاریا فاس (Calcarea Phos): بچوں یا نوجوانوں میں خون کی کمی ہو تو یہ دوا فائدہ مند ہے۔


نکس وامیکا (Nux Vomica): اگر نظامِ ہضم کمزور ہو اور کھانے پینے کی کمی کی وجہ سے خون کی کمی ہو تو یہ دوا مفید ہے۔


سینکونا (Cinchona): خون کی کمی اور جسمانی تھکن کے لیے ایک اور مفید دوا ہے۔



(نوٹ: ہومیوپیتھک دوا کے انتخاب کے لیے کسی ماہر ہومیوپیتھ سے مشورہ ضرور کریں۔)


دیسی نسخے اور قدرتی علاج


خون کی کمی کے علاج کے لیے درج ذیل دیسی اور قدرتی طریقے مددگار ثابت ہو سکتے ہیں:


چقندر (Beetroot): روزانہ چقندر کا جوس پینا خون کی مقدار بڑھانے میں مدد دیتا ہے۔


انار: انار میں آئرن، وٹامن اے، سی اور ای شامل ہوتے ہیں، جو خون بڑھانے میں مدد کرتے ہیں۔


کھجور اور دودھ: سوتے وقت دودھ کے ساتھ 2 سے 3 کھجوریں کھانا خون کی کمی کو دور کرتا ہے۔


مولی کے پتے: ان کے رس میں شہد ملا کر پینے سے بھی فائدہ ہوتا ہے۔


گڑ اور تل: گڑ میں آئرن کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، گڑ اور تل کا حلوہ کھانے سے خون بڑھتا ہے۔


پالک اور سبز پتوں والی سبزیاں: آئرن اور فولک ایسڈ سے بھرپور ہوتی ہیں، جو خون کی کمی کو دور کرتی ہیں۔


سیب اور شہد: روزانہ صبح نہار منہ ایک سیب کے ساتھ شہد لینا خون کی کمی میں فائدہ دیتا ہے۔


کشمش: کشمش پانی میں بھگو کر رات بھر رکھیں اور صبح نہار منہ کھائیں۔ یہ آئرن کا بہترین ذریعہ ہے۔



پرہیز


چائے اور کافی کا استعمال کم کریں کیونکہ یہ آئرن کے جذب کو روکتے ہیں۔


جنک فوڈ اور بازاری کھانوں سے پرہیز کریں۔


آئرن والی غذا کے ساتھ وٹامن سی والی چیزیں (جیسے مالٹا، لیموں) استعمال کریں تاکہ آئرن بہتر جذب ہو۔



احتیاطی تدابیر


مکمل خون کا ٹیسٹ کروائیں تاکہ خون کی کمی کی اصل وجہ کا پتا چل سکے۔


متوازن غذا کا استعمال یقینی بنائیں۔


اگر حیض زیادہ آتا ہو تو ڈاکٹر سے مشورہ ضرور لیں۔


بچوں، حاملہ خواتین اور ضعیف افراد میں خاص طور پر خون کی سطح چیک کرتے رہیں۔



نتیجہ


خون کی کمی ایک عام لیکن خطرناک مسئلہ بن سکتا ہے اگر اسے بروقت تشخیص اور علاج نہ کیا جائے۔ ہومیوپیتھک علاج اور دیسی نسخے نہ صرف محفوظ ہیں بلکہ قدرتی طریقے سے جسم کو خون بنانے میں مدد دیتے ہیں۔ اچھی خوراک، مکمل نیند اور صحت مند طرز زندگی اپنانا اس مسئلے کا بہترین حل ہے۔


مزید ہومیوپیتھک علاج پڑھیں

چھائیوں کے بارے میں پڑھیں 

https://homeopathyhealthcarergswati.blogspot.com/2025/04/Melasma





Thursday, 8 May 2025

کا ہومیوپیتھک اور دیسی علاج. Fissure ka ilaj

 




Fissure ka ilaj






فیشر کا ہومیوپیتھک اور دیسی علاج

فیشر یا "مقعد کی دراڑ" (Anal Fissure) ایک عام مگر تکلیف دہ بیماری ہے، جس میں مقعد کی جلد یا جھلی میں ایک چھوٹا سا کٹ یا زخم بن جاتا ہے۔ یہ زخم اکثر قبض، سخت پاخانے، یا مسلسل اسہال کی وجہ سے بنتا ہے۔ فیشر نہ صرف جسمانی تکلیف کا باعث بنتا ہے بلکہ مریض کی روزمرہ زندگی کو بھی متاثر کرتا ہے۔

فیشر کیا ہے؟

فیشر مقعد کے سوراخ پر یا اس کے اندرونی کنارے پر ایک دراڑ یا زخم کو کہتے ہیں۔ یہ زخم عموماً پاخانے کے دوران درد اور جلن کا باعث بنتا ہے اور بعض اوقات خون بھی آتا ہے۔ یہ مسئلہ ہر عمر کے افراد میں ہو سکتا ہے، تاہم زیادہ تر یہ بالغوں میں دیکھا گیا ہے۔

فیشر کی علامات

  • پاخانے کے دوران یا بعد شدید جلن اور درد
  • مقعد سے تازہ خون کا اخراج
  • مقعد کے اردگرد خارش یا جلن
  • پاخانے کے بعد دیر تک جلنے یا سوزش کا احساس
  • مقعد کے کنارے چھوٹا سا زخم محسوس ہونا
  • قبض کا مسلسل مسئلہ
  • پاخانے کی تکلیف کے ڈر سے حاجت کو روکنے کی عادت

فیشر کی وجوہات

  1. قبض (Constipation): سخت اور خشک پاخانے سے مقعد کی جلد پھٹ سکتی ہے۔
  2. اسہال: مسلسل یا زوردار اسہال کی صورت میں مقعد پر دباؤ پڑتا ہے، جو فیشر کا باعث بنتا ہے۔
  3. زیادہ زور لگانا: پاخانے کے دوران زور لگانا بھی جلد کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔
  4. کم پانی پینا: جسم میں پانی کی کمی پاخانے کو سخت بناتی ہے۔
  5. غذائی ریشہ کی کمی: ریشے دار غذا کی کمی نظامِ انہضام کو متاثر کرتی ہے۔
  6. زچگی کے بعد: خواتین میں ولادت کے بعد بھی یہ مسئلہ ہو سکتا ہے۔
  7. جنسی عمل: بعض صورتوں میں مقعد سے جنسی عمل بھی اس کی وجہ بن سکتا ہے۔

فیشر کی اقسام

  1. حاد فیشر (Acute Fissure): یہ نیا زخم ہوتا ہے، جو چند دنوں یا ہفتوں میں خود بھی ٹھیک ہو سکتا ہے اگر پرہیز کیا جائے۔
  2. مزمن فیشر (Chronic Fissure): اگر زخم چھ ہفتوں سے زیادہ رہ جائے تو یہ مزمن کہلاتا ہے، جس میں اکثر پھوڑے یا چھوٹے دانے بن جاتے ہیں۔

ہومیوپیتھک علاج

ہومیوپیتھی میں فیشر کا علاج مریض کی علامات اور جسمانی مزاج کے مطابق کیا جاتا ہے۔ چند مؤثر ادویات درج ذیل ہیں:

1. Nitric Acid

جب زخم کے ساتھ خون آتا ہو، اور پاخانے کے دوران ایسا لگے جیسے کانٹے چبھ رہے ہوں۔ زخم میں جلن اور زہریلا پن محسوس ہوتا ہو۔

2. Ratanhia

پاخانے کے دوران اور بعد میں شدید جلن اور درد ہو، جیسے مقعد میں انگارے رکھ دیے گئے ہوں۔ پاخانے کے بعد لمبے عرصے تک جلن محسوس ہو۔

3. Graphites

جب زخم میں مواد یا پیپ آنے لگے، اور جلد خشک اور سخت ہو۔ یہ دوا زیادہ تر مزمن فیشر کے مریضوں کے لیے مفید ہے۔

4. Paeonia

اگر زخم زیادہ گہرا ہو، اور مقعد کے اردگرد کھجلی اور خراش ہو، اور زخم سست رفتاری سے بھر رہا ہو۔

5. Aesculus Hippocastanum

جب مریض کو بواسیر کے ساتھ فیشر ہو، اور مقعد بھاری اور سوجا ہوا محسوس ہو۔ کمر درد کے ساتھ بھی استعمال کی جاتی ہے۔

6. Silicea

مزمن زخموں اور ناسوروں میں مفید۔ اگر زخم دیر سے بھرے، یا بار بار کھل جائے تو یہ دوا کارآمد ہوتی ہے۔

نوٹ: دوا کا انتخاب مریض کی مکمل علامات کے مطابق ماہر ہومیوپیتھک معالج ہی کرے۔

دیسی علاج و نسخے

1. زیتون کا تیل

زیتون کے تیل کو مقعد پر لگانے سے زخم نرم ہوتا ہے اور جلن میں کمی آتی ہے۔ دن میں دو مرتبہ لگانا مفید ہے۔

2. اروند کا رس

اروند (کاسنی کے پتوں) کا تازہ رس مقعد پر لگانے سے زخم جلد بھرتا ہے۔

3. ناریل کا تیل

ناریل کا تیل جِلد کو نرم کرتا ہے، جراثیم سے پاک کرتا ہے اور سوزش کو کم کرتا ہے۔ دن میں 2 مرتبہ لگائیں۔

4. کلونجی اور شہد

آدھا چمچ کلونجی کا سفوف اور ایک چمچ شہد صبح نہار منہ کھانے سے آنتیں نرم ہوتی ہیں اور قبض ختم ہوتی ہے۔

5. گوند کتیرہ اور دودھ

رات کو گوند کتیرہ پانی میں بھگو کر صبح دودھ کے ساتھ پی لیں۔ یہ آنتوں کو نرم کرتا ہے۔

غذائی ہدایات

  • فائبر سے بھرپور غذا جیسے پھل، سبزیاں، دلیہ، اور چنے استعمال کریں۔
  • روزانہ 10-12 گلاس پانی پینا ضروری ہے۔
  • تلی ہوئی، مرچ مصالحے والی اور فاسٹ فوڈ سے پرہیز کریں۔
  • دہی، چھاچھ، اسپغول اور آلو بخارا قبض میں مفید ہیں۔
  • زیادہ دیر بیٹھنے یا کھڑے رہنے سے پرہیز کریں۔

احتیاطی تدابیر

  • پاخانے کے بعد مقعد کو صاف اور خشک رکھیں۔
  • ٹوائلٹ پیپر کے بجائے نیم گرم پانی سے صفائی کریں۔
  • قبض کی صورت میں فوری علاج کریں۔
  • پاخانہ روکنے کی عادت نہ بنائیں۔
  • سادہ اور ہلکی غذا لیں۔
  • باقاعدہ ورزش کریں، خاص طور پر چہل قدمی۔

نتیجہ

فیشر ایک تکلیف دہ مگر قابلِ علاج مسئلہ ہے، جو مناسب پرہیز، ہومیوپیتھک علاج اور دیسی نسخوں سے ٹھیک کیا جا سکتا ہے۔ اگر علامات بڑھ جائیں یا زخم مزمن ہو جائے تو فوری ماہر سے رجوع کریں۔ یاد رکھیں، صحت مند آنتیں ہی خوشگوار زندگی کی ضمانت ہیں۔

مزید معلومات کیلئے رابطہ کرے 

Email ✉️: rahmaniswati47@gmail.com 

WhatsApp:+923161020137

بواسیر کے لیے ہومیو پیتھک علاج اور دیسی نسخے یہ لنک پڑھیں 

https://homeopathyhealthcarergswati.blogspot.com/2025/04/Piles%20treatment%20-%20symptoms%20.html

Wednesday, 7 May 2025

قبض کا مکمل ہومیوپیتھک علاج: علامات، وجوہات، دیسی نسخے اور پرہیز kabas ka ilaj




قبض کا آسان ہومیو پیتھک علاج اور دیسی نسخے 


قبض (Constipation) کیا ہے؟

قبض ایک عام مگر انتہائی تکلیف دہ حالت ہے جس میں مریض کو پاخانہ کرنے میں دقت ہوتی ہے، یا پاخانہ مکمل طور پر خارج نہیں ہوتا۔ یہ مسئلہ اکثر طرزِ زندگی، غذا، پانی کی کمی یا دیگر بیماریوں کی وجہ سے پیدا ہوتا ہے۔ قبض وقتی بھی ہو سکتی ہے اور دائمی بھی، اور اگر بروقت علاج نہ کیا جائے تو یہ دیگر کئی بیماریوں کی جڑ بن سکتی ہے۔

قبض کی علامات

  • ہفتے میں تین بار سے کم پاخانہ آنا
  • پاخانہ کرتے وقت زور لگانا
  • سخت اور خشک پاخانہ
  • آنتوں کی مکمل صفائی نہ ہونا
  • پیٹ پھولا محسوس ہونا
  • بدہضمی یا منہ کا ذائقہ خراب ہونا
  • چہرے پر دانے اور جلد کی خرابی
  • منہ سے بدبو آنا

قبض کی وجوہات

1. غذائی بے احتیاطی

کم فائبر والی غذا، جیسے فاسٹ فوڈ، گوشت اور سفید آٹے کی زیادتی۔

2. پانی کی کمی

روزمرہ میں کم پانی پینا آنتوں کو خشک کر دیتا ہے، جس سے پاخانہ سخت ہو جاتا ہے۔

3. ذہنی دباؤ اور ٹینشن

ذہنی تناؤ آنتوں کے نظام کو سست کر دیتا ہے، جس سے قبض ہو سکتی ہے۔

4. بیٹھے بیٹھے زندگی گزارنا

ورزش کی کمی ہاضمے پر منفی اثر ڈالتی ہے۔

5. بعض ادویات کا استعمال

کچھ دوائیں جیسے آئرن سپلیمنٹ، اینٹی ڈیپریسنٹ، اور درد کی دوائیں قبض پیدا کر سکتی ہیں۔

6. حمل اور عمر رسیدگی

حمل کے دوران یا بڑھتی عمر میں آنتوں کی حرکت کمزور ہو جاتی ہے۔

7. نظامِ انہضام کی بیماریاں

مثلاً آنتوں کی سوزش، بواسیر، یا بڑی آنت کے مسائل۔

قبض کے نقصانات

  • بواسیر (Piles)
  • مقعد کی شگاف (Anal Fissure)
  • آنتوں میں زہریلے مادوں کی زیادتی
  • دائمی بدہضمی
  • جلد کی خرابی، جیسے کیل مہاسے
  • جسمانی سستی اور ذہنی چڑچڑا پن
  • نیند کی خرابی

قبض کا ہومیوپیتھک علاج

1. Nux Vomica

ذہنی دباؤ، زیادہ کام، مرچ مصالحے والی غذا کے بعد قبض میں مفید ہے۔ صبح بھاری پن اور بار بار پاخانہ کی حاجت مگر خارج نہ ہو۔

2. Bryonia Alba

سخت، خشک اور گانٹھ دار پاخانے میں دی جاتی ہے۔ مریض خاموش، چڑچڑا اور تنہا رہنے والا ہو۔

3. Alumina

اگر مریض کو پاخانہ کی حاجت بالکل نہ ہو اور پاخانہ بہت سخت ہو تو یہ دوا بہترین ہے۔

4. Opium

جب مکمل آنتوں کی حرکت بند ہو جائے، پیٹ پھولا ہوا ہو اور پاخانہ نہ آئے۔

5. Silicea

پاخانہ آدھا خارج ہو اور پھر اندر چلا جائے، تو یہ دوا مفید ہے۔

6. Lycopodium

بدہضمی، پیٹ کا پھولنا، اور دائیں طرف کا درد ہو تو استعمال کی جاتی ہے۔

نوٹ: ہومیوپیتھک دوا کا انتخاب مریض کی مکمل علامات دیکھ کر کیا جانا چاہیے۔ کسی ماہر ہومیوپیتھک ڈاکٹر سے مشورہ ضرور لیں۔

دیسی نسخے اور علاج

1. گُڑ اور سونف

روزانہ رات کو سوتے وقت گُڑ اور سونف کھانے سے قبض میں آرام آتا ہے۔

2. اسبغول کا چھلکا

ایک چمچ اسبغول نیم گرم دودھ یا پانی کے ساتھ رات کو لیں۔

3. زیتون کا تیل

روزانہ نہار منہ ایک چمچ زیتون کا تیل قبض دور کرتا ہے۔

4. گلقند

روزانہ صبح نہار منہ گلقند کھانا آنتوں کو نرم کرتا ہے۔

5. کشمش اور انجیر

رات کو پانی میں بھگو کر صبح کھانے سے پرانی قبض میں فائدہ ہوتا ہے۔

6. پپیتا اور کیلا

یہ پھل فائبر سے بھرپور ہوتے ہیں اور قبض کا بہترین قدرتی علاج ہیں۔

7. سونف، زیرہ اور کلونجی کا قہوہ

روزانہ صبح یا رات ایک کپ استعمال کریں۔

احتیاط اور پرہیز

  • سفید آٹے، فاسٹ فوڈ اور چکنائی والی غذا سے پرہیز کریں
  • چائے، کافی اور کولڈ ڈرنکس کی زیادتی سے بچیں
  • دن میں کم از کم 8 سے 10 گلاس پانی ضرور پئیں
  • روزانہ کچھ نہ کچھ جسمانی حرکت یا واک ضرور کریں
  • وقت پر کھانا اور سونے کا معمول بنائیں
  • بھاری کھانے سے گریز کریں خاص طور پر رات کو
  • سگریٹ نوشی اور الکوحل سے پرہیز کریں

مریض کے لیے مشورے

  • ہمیشہ دن کا آغاز نیم گرم پانی سے کریں
  • اگر صبح پاخانہ نہ آئے تو پیٹ پر ہلکے ہاتھوں سے مالش کریں
  • قبض کے دوران خود سے کوئی سخت دوا یا جلاب استعمال نہ کریں
  • اگر مسئلہ 7 دن سے زائد رہے تو ڈاکٹر سے رجوع کریں
  • ذہنی سکون کے لیے نماز، مراقبہ یا ہلکی پھلکی کتابیں پڑھیں
  • بچوں اور بوڑھوں میں اگر قبض ہو تو فوری توجہ دیں

نتیجہ

قبض ایک ایسا مرض ہے جو بظاہر معمولی لگتا ہے لیکن اگر توجہ نہ دی جائے تو بڑی پیچیدگیاں پیدا کر سکتا ہے۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ یہ بیماری ہومیوپیتھک علاج، دیسی نسخوں، متوازن غذا، اور صحت مند طرزِ زندگی سے مکمل طور پر قابو میں آ سکتی ہے۔ روزمرہ عادات کو بہتر بنا کر، پانی کا استعمال بڑھا کر، اور ہلکی پھلکی ورزش کو معمول بنا کر قبض سے نجات حاصل کی جا سکتی ہے۔

رابطہ برائے مزید معلومات یا علاج

WhatsApp: +923161020137
Email ✉️:rahmaniswati47@gmail.com

گیس اور بدہضمی کا شکار افراد کے لیے ہومیو پیتھک علاج اور دیسی نسخے 

https://homeopathyhealthcarergswati.blogspot.com/2025/04/Gas.%20Indigestion%20-%20homeopathy%20-%20treatment%20.html

Tuesday, 6 May 2025

چھوٹے بچے بستر میں پیشاب کرتے ہیں – مکمل ہومیوپیتھک اور دیسی علاج bachcy besther py peshab ka ilaj






چھوٹے بچے بستر میں پیشاب کرتے ہیں – ایک عام مسئلہ

بچوں میں رات کے وقت بستر پر پیشاب کرنا (Bedwetting یا Enuresis) ایک عام مگر پریشان کن مسئلہ ہے۔ والدین اس پر سختی کرتے ہیں، بچے شرمندہ ہوتے ہیں، اور کبھی کبھی یہ معاملہ ذہنی دباؤ کا باعث بھی بن جاتا ہے۔ اس مسئلے کا بروقت اور مناسب علاج بچوں کی ذہنی و جسمانی صحت کے لیے بہت ضروری ہے۔

وجوہات (اسباب)

  1. پیشاب پر کنٹرول کی تاخیر: کچھ بچوں کو پیشاب روکنے کا عمل سیکھنے میں دیر لگتی ہے۔
  2. نیند کا گہرا ہونا: ایسے بچے جو بہت گہری نیند سوتے ہیں، پیشاب کی حاجت محسوس نہیں کر پاتے۔
  3. نفسیاتی دباؤ: کسی صدمے، گھریلو پریشانی، یا اسکول کے دباؤ کی وجہ سے بھی بچہ بستر گیلا کر سکتا ہے۔
  4. وراثتی اثر: اگر والدین میں سے کسی کو بچپن میں یہ مسئلہ رہا ہو، تو بچوں میں بھی اس کا امکان بڑھ جاتا ہے۔
  5. مثانے کی کمزوری: کچھ بچوں کا مثانہ پوری رات پیشاب ذخیرہ کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتا۔
  6. قبض: مسلسل قبض مثانے پر دباؤ ڈالتی ہے، جو بستر پر پیشاب کی وجہ بن سکتی ہے۔
  7. ذیابیطس یا پیشاب کی نالی کا انفیکشن: اگر بچہ دن میں بھی بار بار پیشاب کرتا ہے یا پیشاب میں جلن ہو تو مکمل چیک اپ ضروری ہے۔

علامات

  • بچہ رات کو سوتے وقت پیشاب کر دیتا ہے۔
  • صبح بستر گیلا ہوتا ہے۔
  • بچہ دن میں بالکل نارمل ہوتا ہے مگر رات میں پیشاب پر کنٹرول نہیں ہوتا۔
  • بچہ خود بھی اس پر شرمندہ ہوتا ہے۔

ہومیوپیتھک علاج

ہومیوپیتھک طریقہ علاج بچوں کے جسمانی و ذہنی مزاج کو دیکھ کر علاج کرتا ہے۔ درج ذیل دواجات عام طور پر مفید پائے گئے ہیں:

1. Causticum

  • وہ بچے جو رات کو بار بار بستر پر پیشاب کرتے ہیں۔
  • جذباتی یا حساس مزاج کے بچے۔
  • اگر بچہ ڈر یا غم کی حالت سے گزرا ہو۔

2. Kreosotum

  • بہت گندی بو والا پیشاب۔
  • چھوٹے بچے جنہیں سونے کے فوراً بعد پیشاب آ جاتا ہے۔

3. Sepia

  • کمزور جسمانی ساخت کے بچے۔
  • اگر بچہ شرمیلا ہو اور آسانی سے رونا آجائے۔

4. Equisetum

  • مثانے کی کمزوری۔
  • تھوڑا تھوڑا بار بار پیشاب آنا۔

5. Belladonna

  • اچانک اور بےخبری میں پیشاب ہو جانا۔
  • اگر بچہ بہت گرم مزاج اور سرخ چہرے والا ہو۔

6. Sulphur

  • سست اور غفلت پسند بچے۔
  • صبح دیر سے اٹھنے والے اور ناپاک رہنے والے بچے۔

نوٹ: دوا کی طاقت (مثلاً 30C یا 200C) اور مقدار بچے کے مزاج، عمر، اور علامات پر منحصر ہوتی ہے۔ ہومیوپیتھک ڈاکٹر کی رائے سے دوا لیں۔

دیسی نسخے اور گھریلو تدابیر

1. شہد کا استعمال

  • سونے سے پہلے ایک چمچ خالص شہد دینے سے پیشاب پر کنٹرول میں مدد ملتی ہے۔

2. دار چینی پاؤڈر

  • آدھا چائے کا چمچ دار چینی کا پاؤڈر نیم گرم پانی یا شہد کے ساتھ روزانہ دیں۔

3. کشمش اور بادام

  • 5 کشمش اور 2 بادام روزانہ صبح ناشتے میں دینا مفید ہے۔

4. تل کے بیج

  • ایک چمچ کالے تل کو ہلکا بھون کر روزانہ بچوں کو دیں۔

5. سوکھے آملہ کا سفوف

  • ایک چائے کا چمچ آملہ پاؤڈر اور شہد ملا کر رات کو دینے سے فائدہ ہوتا ہے۔

6. زیادہ پانی شام کے بعد نہ دیں

  • شام 6 بجے کے بعد پانی اور مشروبات کی مقدار کم کریں۔

7. سونے سے پہلے پیشاب کی عادت ڈالیں

  • بچے کو سونے سے پہلے لازمی واش روم بھیجیں۔

8. مثانے کی ورزش

  • بچے کو دن میں کچھ دیر پیشاب روکنے کی مشق کروائیں تاکہ مثانہ مضبوط ہو۔

والدین کے لیے مفید مشورے

  • بچے کو کبھی نہ ڈانٹیں، نہ شرمندہ کریں۔
  • اسے اعتماد دیں کہ وہ اس مسئلے پر قابو پا سکتا ہے۔
  • رات کو بچہ جاگے تو اسے خود باتھ روم لے جائیں۔
  • روزمرہ روٹین کو بہتر بنائیں۔
  • کسی ماہر ہومیوپیتھ یا بچوں کے معالج سے ضرور رجوع کریں۔

کب ڈاکٹر سے رجوع کریں؟

اگر بچہ:

  • 7 سال سے زیادہ عمر کا ہو اور بستر گیلا کرنا جاری ہو۔
  • دن میں بھی پیشاب پر کنٹرول نہ رکھتا ہو۔
  • پیشاب میں جلن یا درد محسوس کرتا ہو۔
  • جسمانی کمزوری یا وزن میں کمی ہو۔

تو فوری چیک اپ ضروری ہے۔

نتیجہ

بچوں کا بستر گیلا کرنا ایک قابلِ علاج مسئلہ ہے۔ ہومیوپیتھک ادویات اور دیسی نسخے اس میں حیرت انگیز فائدہ دے سکتے ہیں بشرطیکہ ان کا استعمال صحیح طریقے سے کیا جائے۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ والدین صبر، محبت اور رہنمائی سے بچے کا حوصلہ بلند کریں تاکہ وہ جلد اس مسئلے سے نجات پا سکے۔

مزید معلومات کیلئے رابطہ کرے 

Email ✉️: rahmaniswati47@gmail.com 

WhatsApp: +923161020137

Sunday, 4 May 2025

عرق النساء کا ہومیو پیتھک علاج اور دیسی نسخے۔ sciatica ka ilaj



Sciatica pain



عرق النساء Sciatica 

عرق النساکیا ہے؟

عرق النساء ایک شدید اعصابی درد ہے جو کہ کمر کے نچلے حصے سے شروع ہو کر کولہے، ران، پنڈلی، اور پاؤں تک پھیلتا ہے۔ یہ درد عام طور پر ایک ٹانگ میں ہوتا ہے، لیکن کچھ افراد میں یہ دونوں ٹانگوں میں بھی محسوس ہو سکتا ہے۔ یہ بیماری اُس وقت پیدا ہوتی ہے جب Sciatic nerve (عرق النساء کی نس) پر دباؤ پڑے یا وہ کسی وجہ سے سوجن میں آ جائے۔

Sciatic nerve انسانی جسم کی سب سے لمبی اور موٹی نس ہے جو ریڑھ کی ہڈی کے نچلے مہروں سے شروع ہو کر ٹانگوں تک جاتی ہے۔ اس پر جب کوئی چوٹ، دباؤ یا سوجن آتی ہے تو عرق النساء کی شکایت پیدا ہوتی ہے۔

عرق النساء کی وجوہات

یہ بیماری مختلف وجوہات کی بنا پر ہو سکتی ہے:

  • ریڑھ کی ہڈی میں چوٹ یا Herniated Disc: اگر کمر کی ہڈیوں کے درمیان کی ڈسک اپنی جگہ سے ہٹ جائے تو یہ نس کو دبا سکتی ہے۔
  • کمر کا زیادہ استعمال یا مسلسل بیٹھنا: دفتر کا کام، ڈرائیونگ یا مسلسل بیٹھنے والے افراد میں یہ مرض عام ہے۔
  • موٹاپا اور جسمانی کمزوری: جسم کا وزن بڑھنے سے نس پر دباؤ آتا ہے۔
  • بھاری وزن اٹھانا: بغیر احتیاط بھاری اشیاء اٹھانے سے کمر کی نس متاثر ہو سکتی ہے۔
  • شوگر یا ذیابطیس: یہ اعصاب کو متاثر کرتی ہے، جس سے Sciatic nerve بھی متاثر ہو سکتی ہے۔
  • خون کی گردش میں کمی: جس سے اعصاب کو مناسب آکسیجن نہیں ملتی۔
  • غلط بیٹھنے یا سونے کی عادت: اس سے بھی کمر کے مہروں میں دباؤ آ سکتا ہے۔
  • حمل کے دوران دباؤ: خواتین میں حمل کے دوران بھی یہ شکایت ہو سکتی ہے۔

عرق النساء کی علامات

  • کمر کے نچلے حصے سے ایک ٹانگ میں شدید اور جھٹکے دار درد
  • درد ٹانگ کے پچھلے حصے سے ہوتا ہوا پاؤں تک جاتا ہے
  • ٹانگ یا پاؤں میں جھنجھناہٹ یا سن ہو جانا
  • بیٹھنے، کھڑے ہونے یا سونے میں دشواری
  • ٹانگ میں کمزوری یا سختی محسوس ہونا
  • چلتے ہوئے ایک ٹانگ کو گھسیٹنا پڑنا
  • درد میں صبح یا رات کے وقت شدت آنا

یہ علامات بعض اوقات اتنی شدید ہوتی ہیں کہ مریض معمول کی سرگرمیاں بھی انجام نہیں دے سکتا۔

عرق النساء کے خطرات

اگر عرق النساء کا بروقت اور مؤثر علاج نہ کیا جائے تو درج ذیل پیچیدگیاں پیدا ہو سکتی ہیں:

  • مسلسل درد کی وجہ سے مستقل معذوری
  • چلنے پھرنے میں رکاوٹ یا مکمل طور پر بیڈ ریسٹ
  • دماغی تناؤ، چڑچڑاپن اور ڈپریشن
  • نیند کی کمی یا بے سکونی
  • روزمرہ زندگی متاثر ہونا جیسے کام پر جانا، گاڑی چلانا، وغیرہ
  • دیگر اعصابی امراض جیسے ریڑھ کی ہڈی کی دائمی سوجن

ہومیوپیتھک علاج

ہومیوپیتھی میں عرق النساء کا علاج مکمل علامات کو مدنظر رکھ کر کیا جاتا ہے۔ یہ علاج درد کی نوعیت، وقت، شدت، اور مریض کے مزاج کے مطابق تجویز کیا جاتا ہے۔

1. Colocynthis

یہ دوا ان مریضوں کے لیے بہترین ہے جنہیں اچانک جھٹکے دار درد ہو اور دبانے سے سکون ملتا ہو۔ درد اگر غصے یا جذباتی دباؤ کے بعد بڑھ جائے تو یہ دوا خاص فائدہ دیتی ہے۔

2. Magnesium Phosphoricum

اگر درد کپکپی کے ساتھ ہو اور گرمائش سے آرام آئے تو یہ دوا بہت مفید ہے۔ ایسے مریض جنہیں رات میں زیادہ تکلیف ہوتی ہے، انہیں یہ دوا آرام پہنچاتی ہے۔

3. Gnaphalium

جب درد کے ساتھ ٹانگ یا پاؤں سن ہو جائے، نیند متاثر ہو اور اعصابی کھچاؤ محسوس ہو، تو یہ دوا دی جاتی ہے۔

4. Rhus Toxicodendron

ایسے مریض جنہیں صبح اٹھنے کے وقت درد زیادہ ہو، اور چلنے پھرنے سے کچھ بہتری آئے، ان کے لیے یہ دوا مفید ہے۔ تھکن اور نمی سے درد میں اضافہ ہوتا ہے۔

5. Arnica Montana

یہ دوا ان مریضوں کے لیے تجویز کی جاتی ہے جنہیں چوٹ یا جھٹکے کے بعد عرق النساء کی شکایت ہو۔ یہ درد اور سوجن دونوں میں مؤثر ہے۔

6. Hypericum

اگر درد نسوں کے دبنے یا چوٹ کی وجہ سے ہو، اور ساتھ میں جھنجھناہٹ بھی ہو، تو Hypericum بہترین انتخاب ہے۔

7. Kali Iod

یہ دوا پرانے مریضوں میں مفید ہے، جب درد مسلسل ہو اور موسم کی تبدیلی سے شدت اختیار کر جائے۔

نوٹ: ہومیوپیتھک دوا کا انتخاب مریض کی مکمل علامات اور طبی تاریخ کے مطابق کسی مستند ڈاکٹر سے مشورہ کر کے ہی کیا جائے۔

دیسی علاج و نسخے

ہمارے دیسی علاج قدرتی اجزاء پر مشتمل ہوتے ہیں اور صدیوں سے آزمودہ ہیں:

1. زیتون کے تیل کی مالش

گرم زیتون کا تیل متاثرہ جگہ پر دن میں دو بار مالش کریں۔ اس سے خون کی روانی بہتر ہوتی ہے اور سوجن کم ہوتی ہے۔

2. ہلدی اور ادرک کا قہوہ

ادرک، ہلدی، دارچینی، لونگ، اور شہد کو ملا کر نیم گرم قہوہ روزانہ پئیں۔ یہ قہوہ جسم سے سوزش ختم کرتا ہے اور اعصاب کو طاقت دیتا ہے۔

3. میتھی دانہ کا استعمال

میتھی دانہ میں قدرتی ضد سوزش اجزاء ہوتے ہیں۔ روزانہ نہار منہ میتھی دانہ پانی کے ساتھ لینا مفید ہے۔

4. نیم گرم نمک والے پانی سے پاؤں بھگونا

روزانہ رات کو سونے سے پہلے نیم گرم پانی میں نمک ڈال کر پاؤں بھگونا اعصاب کو سکون دیتا ہے۔

5. تلسی اور لونگ کا جوشاندہ

تلسی کے پتے، لونگ اور دارچینی کو پانی میں ابال کر جوشاندہ بنائیں۔ یہ اعصاب کو طاقت دیتا ہے اور سوجن کم کرتا ہے۔

6. لہسن اور سرسوں کے تیل کی مالش

لہسن کو سرسوں کے تیل میں گرم کر کے متاثرہ جگہ پر مالش کرنے سے درد میں نمایاں کمی آتی ہے۔

7. دیسی گھی اور ہلدی کا استعمال

رات کو سوتے وقت ایک چمچ دیسی گھی میں ہلدی ملا کر لینا جسم کی سوزش ختم کرتا ہے۔

عرق النساء میں مفید ورزشیں

  • پیٹھ کے بل لیٹ کر گھٹنے سینے کی طرف کھینچنا
  • بستر پر لیٹ کر ٹانگ کو اوپر اٹھا کر پکڑنا
  • ہلکی واک یا چہل قدمی
  • یوگا کی مخصوص پوزیشنز جیسے "کوبرا پوز"
  • کمر کی نرمی والی ورزشیں

نوٹ: درد کی شدت میں ورزش نہ کریں، اور فزیو تھراپسٹ کی نگرانی میں ورزش کرنا بہتر ہے۔

پرہیز اور احتیاط

  • بھاری وزن اٹھانے سے مکمل پرہیز کریں
  • زمین پر بیٹھنے یا سونے سے گریز کریں
  • ایک ہی پوزیشن میں گھنٹوں نہ بیٹھیں
  • موٹاپے سے بچیں، وزن کو قابو میں رکھیں
  • سادہ غذا، سبزیاں، اور پانی کا زیادہ استعمال کریں
  • دودھ، دہی، کیلشیم، اور میگنیشیم والی خوراک شامل کریں
  • گدے اور تکیے کا انتخاب سختی کے ساتھ کریں

مریض کے لیے مشورے

  • خود سے کوئی دوا استعمال نہ کریں
  • مکمل آرام کے ساتھ ہلکی پھلکی حرکت کریں
  • پوسچر کی درستگی پر توجہ دیں
  • روزانہ صبح کی تازہ ہوا میں 20 منٹ واک کریں
  • ڈپریشن سے بچنے کے لیے مثبت سوچ رکھیں
  • ہر ہفتے یا دو ہفتے بعد ڈاکٹر سے فالو اپ ضرور لیں

نتیجہ

عرق النساء اگرچہ ایک شدید تکلیف دہ بیماری ہے، مگر بروقت اور مؤثر علاج کے ذریعے اس پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ ہومیوپیتھک علاج، دیسی نسخے، اور فطری طریقے نہ صرف درد کم کرتے ہیں بلکہ مکمل شفا کی طرف بھی لے جاتے ہیں۔ اہم بات یہ ہے کہ مریض پرہیز، ورزش، اور متوازن غذا کا خاص خیال رکھے۔ اگر علامات کی شدت بڑھ رہی ہو تو فوراً کسی ماہر ہومیوپیتھک یا نیورو فزیشن سے رابطہ کیا جائے۔

مزید معلومات کیلئے رابطہ کرے 

WhatsApp: +923161020137
Email: rahmaniswati47@gmail

Saturday, 3 May 2025

مرگی کا مکمل علاج: ہومیوپیتھک دوائیں، دیسی نسخے، علامات اور احتیاطیں. Epilepsy




Epilepsy homeopthic treatment 





مرگی: علامات، وجوہات، ہومیوپیتھک علاج اور دیسی نسخے

مرگی (Epilepsy) ایک عصبی (نیورولوجیکل) بیماری ہے جس میں دماغ کے اندر برقی سگنلز کی بے ترتیبی کے باعث مریض کو بار بار دورے پڑتے ہیں۔ یہ ایک عام مگر حساس مرض ہے جو عمر کے کسی بھی حصے میں ہو سکتا ہے، چاہے بچہ ہو یا بڑا۔

مرگی کیا ہے؟

مرگی ایک ایسی حالت ہے جس میں دماغ کے اندر برقی سرگرمیاں غیر معمولی ہو جاتی ہیں۔ ان غیر معمولی سرگرمیوں کے نتیجے میں جسم پر دورہ (seizure) آ سکتا ہے۔ یہ دورے چند سیکنڈ سے چند منٹ تک جاری رہ سکتے ہیں۔ مرگی کو عام زبان میں "دوروں کی بیماری" بھی کہا جاتا ہے۔

مرگی کی علامات

مرگی کی علامات اس بات پر منحصر ہوتی ہیں کہ دماغ کا کون سا حصہ متاثر ہو رہا ہے۔ عام علامات درج ذیل ہو سکتی ہیں:

  • اچانک بے ہوشی
  • جسم کا اکڑ جانا یا جھٹکے کھانا
  • آنکھوں کا پلٹ جانا
  • منہ سے جھاگ آنا
  • بے مقصد حرکات
  • یادداشت کا عارضی طور پر ختم ہونا
  • چند لمحے کے لیے بات چیت بند ہو جانا
  • یکدم نیند سی کیفیت

مرگی کی اقسام

مرگی کئی اقسام کی ہوتی ہے، جن میں درج ذیل زیادہ عام ہیں:

1. جنرلائزڈ سیژرز (Generalized Seizures)

یہ دورے دماغ کے دونوں طرف ایک ساتھ شروع ہوتے ہیں۔

2. فوکل سیژرز (Focal Seizures)

یہ کسی ایک حصے سے شروع ہو کر پورے دماغ میں پھیل سکتے ہیں۔

3. ایبسنس سیژرز (Absence Seizures)

یہ عموماً بچوں میں ہوتے ہیں جن میں مریض چند سیکنڈ کے لیے ایک طرف دیکھتا رہتا ہے۔

مرگی کی وجوہات

مرگی کی کئی ممکنہ وجوہات ہو سکتی ہیں، جن میں سے کچھ درج ذیل ہیں:

  • دماغی چوٹ یا زخم
  • پیدائشی نقص
  • دماغی بخار یا انفیکشن
  • خون کی نالیوں کی خرابی
  • خاندانی وراثت (Genetic Factors)
  • ٹیومر یا رسولی
  • نیند کی کمی
  • منشیات یا الکحل کا استعمال
  • ہائپوگلیسیمیا (Low Blood Sugar)

مرگی کی پیچیدگیاں

اگر مرگی کا علاج نہ کیا جائے تو اس کے نتائج شدید ہو سکتے ہیں:

  • دماغ کو مستقل نقصان
  • روزمرہ زندگی میں رکاوٹ
  • حادثات کا خطرہ (دورے کے وقت گر جانا)
  • ذہنی دباؤ، ڈپریشن
  • معاشرتی تنہائی

مرگی کی تشخیص کیسے ہوتی ہے؟

مرگی کی تشخیص کے لیے مندرجہ ذیل ٹیسٹ کیے جاتے ہیں:

  • EEG (Electroencephalogram): دماغ کی برقی سرگرمی جانچنے کے لیے
  • MRI Scan: دماغ میں رسولی یا چوٹ کی موجودگی دیکھنے کے لیے
  • CT Scan: دماغ کی ساخت کا معائنہ
  • Blood Tests: دیگر طبی حالات کو خارج کرنے کے لیے

مرگی کا ہومیوپیتھک علاج

ہومیوپیتھی ایک قدرتی طریقہ علاج ہے جو جسم کے اندرونی توازن کو بحال کرتا ہے۔ مرگی کے لیے ہومیوپیتھی میں درج ذیل ادویات مؤثر سمجھی جاتی ہیں:

1. Cicuta Virosa

  • جسم کے سخت جھٹکوں، گردن کے مڑنے، اور مرگی کے شدید دوروں میں مفید

2. Cuprum Metallicum

  • جسم کے شدید کھچاؤ اور نیلاہٹ کے ساتھ جھٹکوں میں استعمال ہوتی ہے

3. Bufo Rana

  • وہ مریض جنہیں جنسی زیادتی یا نشہ کے بعد دورے پڑتے ہیں

4. Belladonna

  • اچانک دورہ، سرخی، تیز بخار اور سوجن کی حالت میں مفید

5. Hyoscyamus

  • جن مریضوں کو مرگی کے ساتھ ساتھ پاگل پن یا وہم کی شکایت ہو

6. Stramonium

  • خوف، ڈراؤنے خواب، اور دوروں کے دوران چہرے پر مسکراہٹ

7. Artemisia Vulgaris

  • دورے بغیر کسی علامات کے آئیں

نوٹ: ان ادویات کا استعمال صرف مستند ہومیوپیتھک ڈاکٹر کی ہدایت سے کریں۔

مرگی کے دیسی نسخے

دیسی علاج میں قدرتی جڑی بوٹیوں اور غذا کا استعمال مرگی میں فائدہ مند ہو سکتا ہے۔ درج ذیل نسخے آزمائے جا سکتے ہیں:

1. بادام اور دار چینی

  • رات کو 7 بادام پانی میں بھگو دیں، صبح چھلکا اتار کر باریک پیسیں، اس میں چٹکی بھر دار چینی ملا کر دودھ کے ساتھ پئیں۔

2. تلسی کے پتے

  • تلسی کے پتوں کا رس صبح خالی پیٹ ایک چمچ پینا مفید ہو سکتا ہے۔

3. پودینہ کا قہوہ

  • دماغی سکون کے لیے پودینہ اور اجوائن کا قہوہ پینا فائدہ مند ہے۔

4. مغزِ بادام روغن (Almond Oil)

  • سونے سے پہلے سر کی مالش کریں تاکہ دماغ کو سکون ملے۔

5. سفید پیاز کا رس

  • ایک چمچ پیاز کا رس صبح نہار منہ لیں، یہ دماغی خشکی کو کم کرتا ہے۔

غذائی احتیاطیں

مرگی کے مریضوں کو اپنی خوراک میں احتیاط کرنی چاہیے:

  • کیفین والے مشروبات سے پرہیز
  • بازاری کھانوں سے اجتناب
  • مرغن اور مصالحے دار کھانوں سے پرہیز
  • زیادہ پانی پینا
  • تازہ پھل اور سبزیاں کھانا
  • خشک میوہ جات استعمال کرنا

مرگی کے مریض کے لیے مفید مشورے

  • نیند پوری کریں (کم از کم 7–8 گھنٹے)
  • موبائل اور اسکرین کا استعمال محدود رکھیں
  • شدید گرمی یا روشنی سے بچیں
  • دباؤ اور ٹینشن کم کریں
  • اپنی دوا بروقت لیں اور کبھی نہ چھوڑیں
  • ڈاکٹر کے مشورے کے بغیر کوئی دوا بند نہ کریں 


نتیجہ

مرگی ایک سنجیدہ مگر قابلِ علاج مرض ہے۔ اگر بروقت اور صحیح علاج کیا جائے تو مریض مکمل نارمل زندگی گزار سکتا ہے۔ ہومیوپیتھی اور دیسی علاج کے امتزاج سے جسم اور دماغ کو قدرتی طور پر توازن دیا جا سکتا ہے۔ اگر آپ یا آپ کے کسی عزیز کو مرگی کے دورے پڑتے ہیں تو دیر نہ کریں، مکمل تشخیص اور علاج کے لیے فوری قدم اٹھائیں۔

مزید معلومات کیلئے رابطہ کرے 

Email ✉️: Rahmaniswati47@gmail.com 

WhatsApp+923161020137

فالج کے حوالے سے اہم معلومات کیلئے اس لنک پر کلک کریں 

https://homeopathyhealthcarergswati.blogspot.com/2025/05/paralysis-treatment-homeopathy-urdu.html

Disclaimer

 


ڈس کلیمر (Disclaimer)


ہم آپ کو اطلاع دینا چاہتے ہیں کہ یہ ویب سائٹ صرف معلوماتی مقاصد کے لیے بنائی گئی ہے۔

ہماری پوسٹس اور مضامین میں موجود تمام معلومات، تجاویز، اور علاج کے مشورے صرف عام آگاہی کے لیے ہیں۔


ہم کسی بھی صارف کی ذاتی صحت کے مسئلے کے لیے ذمہ دار نہیں ہیں۔

اگر آپ کو کوئی سنجیدہ طبی مسئلہ درپیش ہے تو براہِ کرم اپنے قریبی مستند ڈاکٹر یا ہیلتھ اسپیشلسٹ سے رجوع کریں۔


ہم کسی بھی طرح کی خود علاجی (Self-medication) کی حوصلہ افزائی نہیں کرتے۔



گوگل ایڈسینس اور اشتہارات:


یہ ویب سائٹ Google AdSense اور دیگر تھرڈ پارٹی اشتہارات استعمال کرتی ہے۔

ان اشتہارات کے ذریعے کوکیز اور ٹریکنگ ٹیکنالوجیز استعمال کی جا سکتی ہیں تاکہ آپ کو بہتر تجربہ فراہم کیا جا سکے۔


ذاتی معلومات کا تحفظ:


ہم آپ کی ذاتی معلومات کی حفاظت کے لیے پرعزم ہیں۔

ہم کسی بھی صارف کی ذاتی معلومات فروخت یا شیئر نہیں کرتے۔


اگر آپ کو ہماری ویب سائٹ یا کسی مواد سے متعلق سوال ہو، تو 

                        پر رابطہ کرے Contact us براہِ کرم ہم سے


خیراندیش،

Rg Health Care Team

Email ✉️:rahmaniswati47@gmail.com

WhatsApp:+92316-1020137


Friday, 2 May 2025

فالج کا مکمل علاج: علامات، وجوہات، دیسی نسخے اور ہومیوپیتھک تدابیر. Paralysis treatment in homeopathy

 


Paralysis 


فالج (Paralysis) 

تعارف
فالج ایک سنجیدہ بیماری ہے جس میں جسم کے کسی ایک حصے یا کبھی کبھار پورے جسم کی حرکت ختم ہو جاتی ہے۔ یہ بیماری عام طور پر دماغ یا ریڑھ کی ہڈی میں کسی خرابی کی وجہ سے ہوتی ہے، جس کے نتیجے میں عضلات کو پیغام پہنچانے والا نظام متاثر ہو جاتا ہے۔ فالج کی حالت مریض کی زندگی کو محدود کر دیتی ہے اور اکثر اسے دوسروں پر انحصار کرنا پڑتا ہے۔ پاکستان جیسے ممالک میں فالج کی شرح دن بدن بڑھتی جا رہی ہے، جو کہ ایک تشویشناک صورتحال ہے۔

فالج کی اقسام
فالج کی کئی اقسام ہیں، جن میں درج ذیل شامل ہیں:

  1. جزوی فالج (Partial Paralysis):
    جسم کے کسی خاص حصے جیسے بازو، ٹانگ یا چہرے کے ایک طرف کی حرکت رک جاتی ہے۔

  2. مکمل فالج (Complete Paralysis):
    جسم کا بڑا حصہ یا کبھی کبھار پورا جسم حرکت کے قابل نہیں رہتا۔

  3. ہیمپلیجیا (Hemiplegia):
    جسم کے ایک طرف کا مکمل فالج۔ یہ دماغ کے ایک جانب کو نقصان پہنچنے کی وجہ سے ہوتا ہے۔

  4. پیریپلجیا (Paraplegia):
    دونوں ٹانگوں اور بعض اوقات نچلے دھڑ کو متاثر کرتا ہے۔

  5. کواڈری پلجیا (Quadriplegia):
    جسم کے چاروں اعضا یعنی دونوں بازو اور دونوں ٹانگیں فالج کی زد میں آجاتی ہیں۔

فالج کی وجوہات
فالج کی بنیادی وجہ دماغ یا ریڑھ کی ہڈی میں خون کی روانی میں رکاوٹ یا خرابی ہوتی ہے۔ درج ذیل وجوہات عام ہیں:

  • دماغ کی رگ کا پھٹ جانا (Brain hemorrhage)
  • دماغ کو خون کی فراہمی رک جانا (Ischemic Stroke)
  • بلند فشار خون (High Blood Pressure)
  • شوگر (Diabetes)
  • کولیسٹرول کا بڑھ جانا
  • تمباکو نوشی اور شراب نوشی
  • ذہنی دباؤ
  • موٹاپا
  • نیند کی کمی
  • موروثی عوامل

فالج کی علامات
فالج کی علامات فوری ظاہر ہو سکتی ہیں اور بعض اوقات آہستہ آہستہ بڑھتی ہیں۔ ان میں شامل ہیں:

  • جسم کے ایک طرف کا سن ہونا یا حرکت کا ختم ہو جانا
  • زبان کا لڑکھڑانا یا بولنے میں دقت
  • نظر کا کمزور ہونا
  • چہرے کا ایک طرف لٹک جانا
  • توازن بگڑ جانا
  • چلنے میں مشکل
  • یادداشت کمزور ہونا
  • ہاتھوں یا ٹانگوں میں جھٹکے

فالج کے خطرات اور پیچیدگیاں
اگر فالج کا بروقت علاج نہ کیا جائے تو یہ مندرجہ ذیل پیچیدگیاں پیدا کر سکتا ہے:

  • مستقل معذوری
  • ذہنی دباؤ اور ڈیپریشن
  • بولنے یا نگلنے میں مکمل ناکامی
  • ذیابیطس اور ہائی بلڈ پریشر کی شدت
  • سونے میں دشواری
  • دوسروں پر انحصار

ہومیوپیتھک علاج
ہومیوپیتھی ایک موثر اور بغیر سائیڈ ایفیکٹ کے طریقہ علاج ہے جو فالج کے مریضوں کو بہتر زندگی فراہم کر سکتا ہے۔ ہومیوپیتھی میں دوا کا انتخاب مریض کی مکمل علامات کے مطابق کیا جاتا ہے۔ چند مفید ادویات درج ذیل ہیں:

  1. Causticum:
    ایسے مریضوں کے لیے مفید ہے جنہیں چہرے، زبان یا جسم کے ایک جانب فالج ہو، اور پیشاب پر کنٹرول بھی کمزور ہو۔

  2. Nux Vomica:
    یہ دوا ان مریضوں کے لیے بہترین ہے جو ذہنی دباؤ، قبض، یا زیادہ تمباکو نوشی کی وجہ سے فالج کا شکار ہوئے ہوں۔

  3. Gelsemium:
    اگر فالج کے ساتھ ساتھ جسم میں شدید کمزوری اور تھکن ہو تو یہ دوا بہت مؤثر ہے۔

  4. Lathyrus Sativus:
    ریڑھ کی ہڈی کے مسائل کی وجہ سے ہونے والے فالج میں مفید ہے، خصوصاً ٹانگوں کی کمزوری کے لیے۔

  5. Opium:
    ایسے کیسز میں جہاں فالج اچانک ہو اور مریض بے ہوشی یا غنودگی کا شکار ہو، یہ دوا کارگر ثابت ہوتی ہے۔

  6. Plumbum Met:
    اگر مریض کو پٹھوں میں سختی اور اکڑاؤ ہو تو یہ دوا مفید ہو سکتی ہے۔

دیسی علاج اور گھریلو نسخے
فالج کے علاج میں دیسی اور قدرتی طریقے بھی مؤثر ثابت ہوئے ہیں، خاص طور پر جب ہومیوپیتھی کے ساتھ استعمال کیے جائیں:

  • زیتون کے تیل سے مالش:
    فالج کے مریض کے جسم پر روزانہ زیتون کے تیل کی مالش کرنے سے خون کی روانی بہتر ہوتی ہے اور عضلات میں طاقت آتی ہے۔

  • ادرک اور لہسن کا استعمال:
    ان دونوں کا استعمال خون کی نالیوں کو صاف کرتا ہے اور دورانِ خون کو بہتر بناتا ہے۔

  • دار چینی کا قہوہ:
    دار چینی میں خون پتلا کرنے والی خصوصیات پائی جاتی ہیں، جو فالج کے خطرے کو کم کرتی ہیں۔

  • کلونجی اور شہد:
    روزانہ ایک چمچ کلونجی پاؤڈر اور ایک چمچ شہد ملا کر استعمال کرنے سے دماغی صحت بہتر ہوتی ہے۔

  • سفوف مغز بادام، اخروٹ، پستہ:
    یہ دماغ کو طاقت دیتے ہیں اور اعصابی نظام کو مضبوط کرتے ہیں۔

  • پھلوں کا استعمال:
    خاص طور پر کیلا، سیب، اور انگور فالج کے مریضوں کے لیے فائدہ مند ہوتے ہیں۔

احتیاطی تدابیر
فالج سے بچاؤ اور صحت کی بحالی کے لیے درج ذیل احتیاطی تدابیر ضروری ہیں:

  • روزانہ ورزش کریں
  • تمباکو اور شراب نوشی سے مکمل پرہیز کریں
  • متوازن غذا کا استعمال کریں
  • بلڈ پریشر اور شوگر کو کنٹرول میں رکھیں
  • نیند پوری لیں
  • ذہنی دباؤ سے بچیں
  • وزن کو مناسب حد میں رکھیں
  • وقتاً فوقتاً چیک اپ کرواتے رہیں

فزیوتھراپی کی اہمیت
فالج کے مریضوں کے لیے فزیوتھراپی نہایت ضروری ہے۔ اس سے پٹھوں کو حرکت میں رکھنے، دوبارہ چال سیکھنے اور جسمانی قوت واپس لانے میں مدد ملتی ہے۔ روزانہ ورزش جیسے ہاتھوں اور ٹانگوں کی حرکت، چلنے کی کوشش، اور بازو اٹھانے جیسے معمولی افعال سے بھی بہتری آتی ہے۔

دماغی سکون اور مثبت سوچ
فالج کے مریض کو ذہنی سکون، خاندان کی سپورٹ اور حوصلہ افزائی کی اشد ضرورت ہوتی ہے۔ مثبت سوچ اور دعا کے ساتھ علاج کیا جائے تو شفا کی امید اور بھی بڑھ جاتی ہے۔

اگر آپ فالج کے مریض ہیں یا کسی مریض کی دیکھ بھال کر رہے ہیں، تو مناسب وقت پر ہومیوپیتھک یا دیسی علاج کا آغاز کریں اور ڈاکٹر کی رہنمائی میں مسلسل علاج جاری رکھیں۔

اگر آپ کو مزید رہنمائی یا دوا کے انتخاب میں مدد چاہیے تو آپ ہمارے کلینک سے رابطہ کر سکتے

Email ✉️ : Rahmaniswati47@gmail.com 

WhatsApp: +923161020137

شوگر کا ہومیو پیتھک میں کامیاب علاج اور دیسی نسخے پڑھیں 

https://homeopathyhealthcarergswati.blogspot.com/2025/04/Homeopathic%20-%20treatment%20-%20for%20-diabetes%20-and%20-%20natural-%20remedies%20.html

Wednesday, 30 April 2025

weight loss, wazn kam karne ke tareeqe. وزن کم کرنے کے مؤثر اور قدرتی طریقے

 



Weight loss




وزن کم کرنے کے قدرتی، دیسی اور ہومیوپیتھک طریقے

آج کے مصروف اور غیر صحت مند طرزِ زندگی کے دور میں موٹاپا ایک عام مسئلہ بن چکا ہے۔ صرف خوبصورتی ہی نہیں بلکہ صحت کے لیے بھی وزن کا مناسب ہونا بے حد ضروری ہے۔ اضافی وزن انسان کی جسمانی، ذہنی اور جذباتی صحت پر برا اثر ڈال سکتا ہے۔ شوگر، ہائی بلڈ پریشر، جوڑوں کا درد، دل کی بیماریاں، حتیٰ کہ بانجھ پن جیسی پیچیدگیاں موٹاپے سے جڑی ہوئی ہیں۔ اس مضمون میں ہم آپ کو وزن کم کرنے کے قدرتی، دیسی اور ہومیوپیتھک طریقے بتائیں گے جو نہ صرف مؤثر ہیں بلکہ سائیڈ ایفیکٹس سے بھی محفوظ ہیں۔

وزن بڑھنے کی وجوہات

وزن کے بڑھنے کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں:

  • غیر متوازن خوراک (زیادہ چکنائی، فاسٹ فوڈ)
  • ورزش کی کمی
  • نیند کی کمی یا بے ترتیبی
  • ذہنی دباؤ اور تناؤ
  • ہارمونی عدم توازن (تھائیرائیڈ، انسولین)
  • خواتین میں PCOS یا menopause
  • بیٹھے بیٹھے کام کرنے والا طرز زندگی
  • جینیاتی اثرات

وزن کم کرنے کی علامات اور مسائل

جب وزن حد سے زیادہ بڑھ جائے تو جسم مختلف طرح کے اشارے دیتا ہے:

  • سانس پھولنا
  • جلد تھک جانا
  • جسم میں سوجن
  • شوگر یا کولیسٹرول بڑھ جانا
  • نیند کی خرابی
  • گھٹنوں اور کمر میں درد
  • خواتین میں حیض کی بے ترتیبی
  • مردوں میں جنسی کمزوری

وزن کم کرنے کے قدرتی طریقے

قدرتی طریقوں سے وزن کم کرنا سب سے محفوظ اور پائیدار حل ہے۔ درج ذیل تدابیر کو اپنی روزمرہ زندگی میں شامل کریں:

1. پانی کا زیادہ استعمال

روزانہ کم از کم 8 سے 10 گلاس پانی پینا ضروری ہے۔ نیم گرم پانی خصوصاً صبح خالی پیٹ شہد اور لیموں کے ساتھ پینا چربی گھلانے میں مدد دیتا ہے۔

2. سادہ غذا

چکنائی، تلی ہوئی اشیاء، میٹھا اور فاسٹ فوڈ سے مکمل پرہیز کریں۔ دالیں، سبزیاں، پھل، چکی کا آٹا اور کم چکنائی والی غذا استعمال کریں۔

3. ناشتہ ضرور کریں

ناشتہ نہ کرنا میٹابولزم کو سست کر دیتا ہے جس سے وزن بڑھتا ہے۔ متوازن ناشتہ جسم کو توانائی دیتا ہے۔

4. روزانہ واک یا ورزش

ہلکی پھلکی ورزش، تیز چہل قدمی یا یوگا روزانہ 30 منٹ تک کریں۔ یہ چربی پگھلانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

5. نیند مکمل کریں

روزانہ 7 سے 8 گھنٹے کی نیند بہت ضروری ہے، ورنہ ہارمونی نظام متاثر ہوتا ہے۔

6. تناؤ سے بچیں

ذہنی دباؤ کورٹیسول ہارمون کو بڑھاتا ہے جو چربی کو جمع کرتا ہے۔ نماز، ذکر، ورزش یا تفریحی سرگرمیوں سے تناؤ کم کریں۔

وزن کم کرنے کے دیسی نسخے

پاکستانی اور انڈین کلچر میں دیسی نسخوں کا ایک خزانہ موجود ہے۔ چند آزمودہ نسخے یہ ہیں:

1. اجوائن کا قہوہ

ایک چمچ اجوائن کو ایک کپ پانی میں ابالیں، چھان کر صبح خالی پیٹ پئیں۔

2. زیرہ پانی

ایک چمچ زیرہ رات کو پانی میں بھگو دیں، صبح ابال کر چھان لیں اور نیم گرم پی لیں۔

3. کلونجی اور شہد

ایک چمچ کلونجی پاؤڈر اور ایک چمچ شہد نیم گرم پانی میں ملا کر روزانہ خالی پیٹ لیں۔

4. دار چینی کا قہوہ

ایک چمچ دار چینی پاؤڈر کو ایک کپ پانی میں ابالیں، چھان کر رات کھانے کے بعد پئیں۔

5. میتھی دانہ

میتھی دانہ شوگر کنٹرول کرنے اور چربی گھلانے میں مؤثر ہے۔ اسے رات کو بھگو کر صبح خالی پیٹ لیں۔

وزن کم کرنے کی ہومیوپیتھک دوائیں

ہومیوپیتھی میں ہر مریض کی علامات کے مطابق دوا دی جاتی ہے، لیکن چند عام طور پر استعمال ہونے والی دوائیں یہ ہیں:

1. Phytolacca Berry Q

یہ دوا چربی کو گھلانے اور میٹابولزم کو تیز کرنے کے لیے مشہور ہے۔ دن میں تین بار 10 سے 15 قطرے نیم گرم پانی میں۔

2. Calcarea Carbonica 30

ایسے افراد کے لیے جنہیں زیادہ پسینہ آتا ہے، ٹھنڈ برداشت نہیں ہوتی اور پیٹ کے گرد چربی زیادہ ہو۔

3. Fucus Vesiculosus Q

یہ دوا تھائیرائیڈ کی وجہ سے وزن بڑھنے میں مفید ہے۔ روزانہ 10 سے 15 قطرے پانی میں ملا کر دن میں دو بار۔

4. Graphites 30

ایسی خواتین کے لیے مفید ہے جنہیں حیض کی بے ترتیبی، قبض اور موٹاپا ہو۔

5. Antimonium Crudum 30

زیادہ کھانے کی عادت، تیزابیت، زبان پر سفید تہہ اور وزن بڑھنے کی شکایت ہو تو یہ دوا کارآمد ہے۔

6. Natrum Mur 30

ایسے افراد جو غم اور دباؤ میں زیادہ کھاتے ہیں اور وزن بڑھ جاتا ہے، ان کے لیے فائدہ مند ہے۔

چند مفید مشورے

  • کھانے کے بعد پانی فوراً نہ پئیں
  • ٹی وی یا موبائل کے ساتھ کھانے سے پرہیز کریں
  • دن میں 5 چھوٹے چھوٹے کھانے لیں بجائے تین بڑے کھانوں کے
  • ہرے پتوں والی سبزیاں اور فائبر والی خوراک کو ترجیح دیں
  • چینی کی جگہ شہد یا قدرتی میٹھا استعمال کریں
  • سونے سے 2 گھنٹے پہلے کھانا کھا لیں

آخری بات

موٹاپا کوئی لا علاج مسئلہ نہیں، مگر اس کے لیے صبر، مستقل مزاجی، صحیح غذا اور سادہ طرزِ زندگی اپنانا ضروری ہے۔ قدرتی اور ہومیوپیتھک طریقے نہ صرف مؤثر ہیں بلکہ طویل مدت کے لیے فائدہ مند بھی ہوتے ہیں۔ کسی بھی دوا کا استعمال کرنے سے پہلے کسی ماہر ہومیوپیتھک معالج سے مشورہ ضرور کریں تاکہ آپ کی علامات کے مطابق صحیح دوا تجویز کی جا سکے۔

مزید معلومات کیلئے رابطہ کرے 

rahmaniswati47@gmail.com 

WhatsApp: +923161020137

Tuesday, 29 April 2025

Uterine fibroids in homeopathy بچہ دانی کی رسولی کا ہومیو پیتھک علاج اور دیسی نسخے



Uterine fibroids 


             

بچہ دانی کی رسولی (Uterine Fibroids

                                        

علامات،اسباب ، وجوہات،  آور گھریلوں نسخے 

تعارف:

بچہ دانی کی رسولی، جسے طب میں کہا Uterine Fibroids

 جاتا ہے، ایک غیر سرطانی گلٹی ہوتی ہے جو خواتین کی بچہ دانی کے اندر، باہر یا دیواروں میں بن سکتی ہے۔ یہ گلٹیاں پٹھوں اور ریشوں پر مشتمل ہوتی ہیں اور عام طور پر تولیدی عمر کی خواتین میں پائی جاتی ہیں۔ بعض اوقات یہ رسولیاں چھوٹی، مٹر کے دانے جتنی ہوتی ہیں، اور کبھی کبھار اتنی بڑی ہو جاتی ہیں کہ پورے پیٹ کو بھر دیتی ہیں۔ ان کا سائز، تعداد، اور مقام مختلف ہو سکتا ہے، اور بعض کیسز میں یہ کئی سالوں تک بغیر علامات کے موجود رہتی ہیں۔

فائبروئیڈز کی اقسام:

  1. انٹرامیورل فائبروئیڈز (Intramural Fibroids):
    یہ سب سے عام قسم ہے اور بچہ دانی کی دیوار کے اندر پیدا ہوتی ہے۔

  2. سب سیروس فائبروئیڈز (Subserosal Fibroids):
    یہ بچہ دانی کی بیرونی سطح پر بڑھتی ہیں اور بعض اوقات دوسرے اعضا پر دباؤ ڈالتی ہیں۔

  3. سب میوکوس فائبروئیڈز (Submucosal Fibroids):
    یہ بچہ دانی کی اندرونی پرت میں پیدا ہوتی ہیں اور حیض کی بے ترتیبی کا سبب بن سکتی ہیں۔

  4. سرویکل فائبروئیڈز (Cervical Fibroids):
    یہ رسولی بچہ دانی کی گردن یعنی سروکس میں بنتی ہے اور نایاب ہوتی ہے۔

رسولی کی علامات:

ہر عورت میں علامات مختلف ہو سکتی ہیں۔ بعض میں کوئی علامت ظاہر نہیں ہوتی، جب کہ دیگر میں مندرجہ ذیل علامات ہو سکتی ہیں:

  • حیض کے دوران غیر معمولی یا بہت زیادہ خون بہنا
  • حیض کی مدت کا طویل ہونا
  • پیٹ کے نچلے حصے میں مستقل درد یا دباؤ
  • جنسی تعلقات کے دوران درد
  • بار بار پیشاب آنا یا مثانے پر دباؤ محسوس ہونا
  • قبض یا آنتوں پر دباؤ
  • پیٹ پھولا ہوا محسوس ہونا
  • کمزوری، تھکاوٹ اور اینیمیا (خون کی کمی)
  • بانجھ پن یا حمل میں تاخیر

وجوہات:

ابھی تک بچہ دانی کی رسولیوں کی وجوہات مکمل طور پر واضح نہیں ہیں، لیکن متعدد عوامل اس میں شامل ہو سکتے ہیں:

  • ہارمونی تبدیلیاں:
    خواتین میں ایسٹروجن اور پروجیسٹرون ہارمون کی زیادتی رسولیوں کے بڑھنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔

  • خاندانی وراثت:
    اگر خاندان میں کسی خاتون کو رسولی رہی ہو تو دیگر خواتین میں بھی اس کا امکان بڑھ جاتا ہے۔

  • موٹاپا:
    زیادہ وزن رکھنے والی خواتین میں فائبروئیڈز کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔

  • خوراک کی عادات:
    چکنائی اور سرخ گوشت کی زیادتی، اور سبزیوں اور پھلوں کی کمی فائبروئیڈز کو بڑھا سکتی ہے۔

  • ذہنی دباؤ:
    طویل مدتی ذہنی دباؤ بھی ہارمونی توازن بگاڑ کر رسولیوں کے لیے راہ ہموار کر سکتا ہے۔

  • حیض کی ابتدائی عمر:
    کم عمری میں حیض شروع ہونا بھی ایک وجہ ہو سکتا ہے۔

تشخیص:

بچہ دانی کی رسولیوں کی تشخیص درج ذیل طریقوں سے کی جا سکتی ہے:

  • الٹراساؤنڈ:
    سب سے عام طریقہ جو رسولی کے سائز اور مقام کا تعین کرتا ہے۔

  • ایم آر آئی:
    جب تفصیل سے معلومات درکار ہو، تو یہ مفید ہوتا ہے۔

  • سونوہیسٹرگرام یا ہیسٹروسکوپی:
    رسولی کی نوعیت اور اندرونی ساخت دیکھنے کے لیے کیا جاتا ہے۔

ہومیوپیتھک علاج:

ہومیوپیتھک علاج رسولی کو جڑ سے ختم کرنے کے لیے جسمانی، ذہنی اور ہارمونی توازن کو بہتر بناتا ہے۔ یہ دوائیں مریض کی مکمل علامات، مزاج اور طبی تاریخ کو مدنظر رکھ کر دی جاتی ہیں:

  1. Thlaspi Bursa Pastoris:
    بار بار حیض آنا، بہت زیادہ خون بہنا اور خون کے لوتھڑے آنے کی صورت میں مفید۔

  2. Calcarea Carbonica:
    جن خواتین کو موٹاپا، تھکن، اور ٹھنڈ زیادہ لگتی ہو، ان کے لیے مفید۔

  3. Sepia Officinalis:
    حیض کی بے ترتیبی، ذہنی دباؤ، اور رحم کے نچلے حصے میں کھچاؤ کی کیفیت میں بہترین دوا۔

  4. Fraxinus Americana:
    خاص طور پر رحم کی گلٹیوں (fibroids) کے سائز کو کم کرنے میں معاون۔

  5. Ustilago Maydis:
    حیض کے دوران خون کے دھارے اور لوتھڑوں کے ساتھ بہنے پر مؤثر۔

  6. Sabina Officinalis:
    حیض کے دوران شدید خون بہنے اور درد کی کیفیت میں مفید۔

  7. Lachesis:
    حرارت سے متاثر ہونے والی خواتین، حیض رکنے کے بعد جذباتی بے چینی ہو تو یہ دوا دی جاتی ہے۔

دیسی نسخے:

گھریلو تدابیر فائبروئیڈز کے سائز کو کم کرنے اور ہارمونی توازن برقرار رکھنے میں مدد فراہم کرتی ہیں:

  1. کریلا:
    نہار منہ کریلے کا رس پینا جسم میں صفائی پیدا کرتا ہے اور رسولی کم کرنے میں مددگار ہے۔

  2. کلونجی اور شہد:
    ایک چمچ کلونجی کا پاؤڈر اور ایک چمچ شہد نہار منہ لینا مفید ہے۔

  3. جامن کے بیج:
    بیج پیس کر سفوف بنائیں اور روزانہ ایک چمچ نیم گرم پانی سے لیں۔

  4. السِی کے بیج:
    السِی میں موجود lignans ایسٹروجن کو متوازن کرتے ہیں۔

  5. ہلدی کا دودھ:
    ہلدی جسم میں سوزش کو کم کرتی ہے اور مدافعتی نظام بہتر بناتی ہے۔

  6. ادرک اور دارچینی:
    ان دونوں کا قہوہ روزانہ پینا ہارمونز کو متوازن کرتا ہے۔

  7. پودینہ اور سونف:
    پودینے اور سونف کا قہوہ پیٹ کی جلن اور ہارمونی بے ترتیبی کو دور کرتا ہے۔

احتیاطی تدابیر:

  • متوازن غذا اپنائیں؛ سبزیاں، پھل، اناج اور ہرے پتوں والی سبزیاں کھائیں۔
  • جنک فوڈ، کولڈ ڈرنکس، اور مصنوعی مٹھاس سے پرہیز کریں۔
  • ہارمونی توازن کے لیے تناؤ سے دور رہیں۔
  • یوگا، مراقبہ اور ہلکی پھلکی ورزش کو معمول بنائیں۔
  • باقاعدگی سے طبی معائنہ کروائیں، خاص طور پر اگر علامات ظاہر ہوں۔

نفسیاتی پہلو:

بہت سی خواتین رسولی کی موجودگی سے ذہنی دباؤ اور بے چینی کا شکار ہو جاتی ہیں۔ ایسے میں انہیں مناسب ذہنی اور جذباتی سپورٹ دینا نہایت ضروری ہے۔ ہومیوپیتھک طریقہ علاج میں مریض کے مزاج اور ذہنی کیفیت کو بھی اہمیت دی جاتی ہے تاکہ مجموعی صحت بہتر بنائی جا سکے۔

نتیجہ:

بچہ دانی کی رسولی ایک عام مگر قابلِ علاج بیماری ہے۔ اگر بروقت تشخیص اور مناسب علاج کیا جائے تو اس سے مکمل طور پر نجات ممکن ہے۔ ہومیوپیتھک علاج، دیسی نسخے، صحت مند طرزِ زندگی، اور متوازن خوراک کے ذریعے اس بیماری پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ خواتین کو چاہیے کہ وہ اپنی صحت کے حوالے سے باخبر رہیں اور علامات کی صورت میں فوری معالج سے رجوع کریں تاکہ رسولی کی پیچیدگیوں سے بچا جا سکے۔

رابطہ:

اگر آپ بچہ دانی کی رسولی یا کسی بھی قسم کی خواتین کی صحت کے مسائل میں مبتلا ہیں، تو ہومیوپیتھک مشورے اور قدرتی علاج کے لیے رابطہ کریں:

Whatsapp: +92 316 1020137
Email:Rahmaniswati47@gmail.com



Monday, 28 April 2025

لو بلڈ پریشر کا ہومیو پیتھک علاج low blood pressure homeopthic treatment





Low blood pressure 


Low Blood Pressure (Hypotension)

لو بلڈ پریشر: علامات، وجوہات، ہومیوپیتھک علاج، دیسی نسخے اور احتیاطی تدابیر

لو بلڈ پریشر، جسے طبّی زبان میں ہائپوٹینشن (Hypotension) کہا جاتا ہے، ایک ایسی حالت ہے جس میں خون کی شریانوں میں بہاؤ کم ہو جاتا ہے اور دماغ، دل، گردے اور دیگر اعضا کو مناسب مقدار میں خون نہیں پہنچ پاتا۔ یہ حالت بظاہر سادہ نظر آتی ہے، لیکن اگر توجہ نہ دی جائے تو یہ سنگین پیچیدگیوں کو جنم دے سکتی ہے۔

لو بلڈ پریشر کیا ہے؟

عام طور پر نارمل بلڈ پریشر 120/80 mmHg کے قریب سمجھا جاتا ہے۔ اگر بلڈ پریشر 90/60 mmHg سے کم ہو جائے تو اسے لو بلڈ پریشر یا ہائپوٹینشن کہا جاتا ہے۔ بعض افراد میں یہ حالت فطری طور پر موجود ہوتی ہے اور نقصان دہ نہیں ہوتی، لیکن اکثر افراد کے لیے یہ جسمانی کمزوری، ذہنی دھند اور بے ہوشی جیسے مسائل کا باعث بنتی ہے۔

لو بلڈ پریشر کی اقسام

  1. آرتھو اسٹیٹک ہائپوٹینشن:
    جب کوئی شخص لیٹے ہوئے یا بیٹھے ہوئے سے اچانک کھڑا ہو اور اس کا بلڈ پریشر گر جائے، تو اسے آرتھو اسٹیٹک ہائپوٹینشن کہتے ہیں۔

  2. نیورلی میڈیئیٹڈ ہائپوٹینشن (NMS):
    یہ عام طور پر بچوں اور نوجوانوں میں دیکھا جاتا ہے۔ زیادہ دیر تک کھڑے رہنے سے دماغ اور دل کے درمیان رابطے میں رکاوٹ آتی ہے جس سے بلڈ پریشر کم ہو جاتا ہے۔

  3. شدید ہائپوٹینشن:
    یہ خطرناک حالت ہوتی ہے جس میں جسم کے اہم اعضا جیسے دماغ، دل اور گردے کو خون نہیں ملتا، اور یہ حالت شدید بیماری یا زخم کے نتیجے میں پیدا ہو سکتی ہے۔

علامات

  • چکر آنا یا سر گھومنا
  • دھندلا دکھائی دینا
  • جسمانی کمزوری یا نڈھال پن
  • بے ہوشی یا بے ہوش ہونے کی کیفیت
  • سانس کا پھولنا
  • دل کی دھڑکن کا تیز یا بے ترتیب ہونا
  • جلد کا ٹھنڈا پڑ جانا
  • پسینے آنا
  • تھکاوٹ اور ذہنی الجھن
  • کھڑے ہونے یا چلنے میں دشواری

یہ علامات اکثر خوراک کی کمی، پانی کی کمی، یا بیماری کے بعد پیدا ہوتی ہیں۔

وجوہات

  • پانی کی کمی: جسم میں پانی کی کمی بلڈ والیوم کو کم کر دیتی ہے اور بلڈ پریشر گر جاتا ہے۔
  • خون کی کمی (Anemia): خون میں آئرن یا وٹامن B12 کی کمی سے ہائپوٹینشن ہو سکتی ہے۔
  • ہارمونی تبدیلیاں: خاص طور پر تھائیرائیڈ یا ایڈرینل گلینڈ کی خرابی۔
  • دل کی بیماریاں: دل کا کمزور ہونا، والو کی خرابی، یا دل کی دھڑکن میں بے ترتیبی۔
  • حمل: خواتین میں حمل کے دوران ہارمونی تبدیلیوں کی وجہ سے بلڈ پریشر کم ہو سکتا ہے۔
  • دواؤں کے اثرات: ڈائوریٹکس، بیٹا بلاکرز، اور اینٹی ڈپریسنٹس جیسی ادویات بھی بلڈ پریشر کو متاثر کر سکتی ہیں۔
  • ذہنی دباؤ یا صدمہ: اچانک کسی حادثے یا ذہنی دباؤ کے نتیجے میں بھی بلڈ پریشر گر سکتا ہے۔

ہومیوپیتھک علاج

ہومیوپیتھی میں ہر مریض کی علامات کو انفرادی طور پر دیکھا جاتا ہے۔ یہاں چند مفید اور مؤثر ادویات دی جا رہی ہیں:

  • Carbo Vegetabilis:
    مریض بے حد کمزور، چہرہ زرد، جسم ٹھنڈا اور سانس لینے میں دشواری ہو۔

  • China Officinalis:
    خون کی کمی یا زیادہ پسینے اور بیماری کے بعد جسمانی کمزوری کی حالت میں استعمال ہوتی ہے۔

  • Veratrum Album:
    شدید کمزوری، ٹھنڈا پسینہ، چہرے کی زردی اور بے ہوشی کی کیفیت میں مؤثر۔

  • Gelsemium:
    گھبراہٹ، امتحان کا خوف یا ذہنی دباؤ سے بلڈ پریشر گرنے کی حالت میں۔

  • Phosphorus:
    بار بار چکر آنا، کمزوری اور سردی محسوس کرنے والے مریضوں کے لیے۔

  • Glonoinum:
    جب سر میں شدید بھاری پن، چکر اور گرنے کا احساس ہو۔

  • Natrum Muriaticum:
    جذباتی دباؤ، دل ٹوٹنے یا صدمے کے بعد کی کیفیت میں۔

  • Strophanthus Hispidus:
    دل کی کمزوری اور بلڈ پریشر کی غیر مستقل حالتوں میں۔

نوٹ: ہومیوپیتھک دوا کا استعمال کسی ماہر معالج کے مشورے سے کریں تاکہ دوا مریض کی مکمل علامات کے مطابق دی جائے۔

دیسی نسخے اور قدرتی علاج

  • نمکین پانی:
    ایک گلاس پانی میں آدھا چمچ نمک ملا کر پینے سے وقتی طور پر بلڈ پریشر میں بہتری آتی ہے۔

  • بادام کا دودھ:
    رات کو 4-5 بادام بھگو کر صبح دودھ میں پیس کر پینے سے جسم کو طاقت ملتی ہے۔

  • شہد اور لیموں کا پانی:
    ایک چمچ شہد، چند قطرے لیموں اور نیم گرم پانی بلڈ پریشر کو بحال کرتا ہے۔

  • تلسی کے پتے:
    روزانہ صبح نہار منہ 5-6 تلسی کے پتے چبانے یا ان کا رس پینے سے جسم میں توازن پیدا ہوتا ہے۔

  • زیتون کا تیل:
    روزانہ زیتون کے تیل کا استعمال دل کو مضبوط کرتا ہے اور جسمانی توانائی بڑھاتا ہے۔

  • دار چینی:
    چائے یا پانی میں دار چینی شامل کر کے پینا بھی فائدہ مند ہے۔

  • کافی:
    وقتی طور پر بلڈ پریشر بڑھانے میں مدد دیتی ہے لیکن زیادہ مقدار نقصان دہ ہو سکتی ہے۔

  • کشمش:
    روزانہ صبح بھیگی ہوئی کشمش کھانے سے توانائی بحال ہوتی ہے۔

  • مکئی کی روٹی:
    قدرتی توانائی کا ذریعہ ہے اور خاص طور پر سردیوں میں مفید ہے۔

غذائی تجاویز

  • خوراک میں آئرن، وٹامن B12، فولک ایسڈ، اور نمک کی مناسب مقدار رکھیں
  • کھانے میں ہری سبزیاں، گوشت، انڈے، دودھ، مکھن، دالیں شامل کریں
  • دن میں تین بڑے کھانے کے بجائے پانچ چھوٹے کھانے کھائیں
  • تازہ پھل جیسے کیلا، سیب، کھجور اور انار کا استعمال کریں
  • شوگر لیول کم نہ ہو، اس کے لیے میٹھے پھل اور شہد کا استعمال کریں

احتیاطی تدابیر

  • پانی کا استعمال بڑھائیں (کم از کم 8 گلاس روزانہ)
  • اچانک اٹھنے، بیٹھنے یا کھڑے ہونے سے پرہیز کریں
  • گرم موسم میں باہر نکلتے وقت لیموں پانی ساتھ رکھیں
  • جسمانی سرگرمی جیسے واک، یوگا، اور ہلکی ورزش اپنائیں
  • ذہنی دباؤ سے بچنے کے لیے مراقبہ، ذکر یا مطالعہ کریں
  • نیند پوری کریں اور تھکن سے بچیں

نتیجہ

لو بلڈ پریشر ایک عام مگر توجہ طلب مسئلہ ہے۔ اس کا بروقت علاج، مناسب غذائی اور طرزِ زندگی کی تبدیلی، ہومیوپیتھک علاج اور دیسی نسخے نہ صرف علامات کو کم کرتے ہیں بلکہ مکمل طور پر شفا کا ذریعہ بھی بن سکتے ہیں۔ ہر مریض کی علامات اور جسمانی کیفیت مختلف ہو سکتی ہے، اس لیے علاج ہمیشہ انفرادی تشخیص کی بنیاد پر ہونا چاہیے۔

مزید معلومات یا مشورے کے لیے رابطہ کریں:
Email:Rahmaniswati47@gmail.com
WhatsApp: +92 316 1020137


Sunday, 27 April 2025

ہائی بلڈ پریشر ، وجوہات ، علامات ، اور ہومیو پیتھک علاج اور دیسی نسخے

High blood pressure 


ہائی بلڈ پریشر: خاموش قاتل - وجوہات، علامات، ہومیوپیتھک علاج اور دیسی نسخے

ہائی بلڈ پریشر کیا ہے؟

ہائی بلڈ پریشر یا ہائپرٹینشن ایک ایسی حالت ہے جس میں خون کی نالیوں پر پڑنے والا دباؤ مسلسل زیادہ رہتا ہے۔ عام طور پر یہ اس وقت ہوتا ہے جب دل خون کو جسم کے مختلف حصوں میں بھیجنے کے لئے بہت زیادہ طاقت سے پمپ کرتا ہے۔ بلڈ پریشر کو عام طور پر دو اعداد میں ناپا جاتا ہے: systolic (دل کی دھڑکن کے دوران خون کی نالیوں پر پڑنے والا دباؤ) اور diastolic (دل کے آرام کرنے کے دوران خون کی نالیوں پر پڑنے والا دباؤ)۔ اگر بلڈ پریشر 140/90 mmHg یا اس سے زیادہ ہو تو اسے ہائی بلڈ پریشر کہا جاتا ہے۔

ہائی بلڈ پریشر وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ دل، گردے، آنکھوں اور دماغ پر شدید نقصان پہنچا سکتا ہے، اور اگر بروقت علاج نہ کیا جائے تو یہ زندگی کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔ ہائی بلڈ پریشر کو "خاموش قاتل" بھی کہا جاتا ہے کیونکہ اکثر اس کی علامات شروع میں ظاہر نہیں ہوتیں، اور افراد کو اس کا علم نہیں ہوتا۔

ہائی بلڈ پریشر کی وجوہات:

ہائی بلڈ پریشر کی متعدد وجوہات ہیں جو مختلف افراد میں مختلف طریقوں سے اثر انداز ہو سکتی ہیں۔ ان میں سے کچھ اہم وجوہات درج ذیل ہیں:

  • ذہنی دباؤ (Stress): مسلسل ذہنی دباؤ یا پریشانی بلڈ پریشر کو بڑھا سکتی ہے۔

  • موٹاپا (Obesity): وزن کا زیادہ ہونا دل پر اضافی دباؤ ڈال کر ہائی بلڈ پریشر کا سبب بنتا ہے۔

  • زیادہ نمک کا استعمال: نمک کی زیادہ مقدار خون کے دباؤ کو بڑھاتی ہے، جو کہ ہائی بلڈ پریشر کا سبب بن سکتی ہے۔

  • ورزش نہ کرنا: جسمانی سرگرمی کی کمی سے دل کی صحت متاثر ہوتی ہے، جس کی وجہ سے ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

  • شراب نوشی اور تمباکو کا استعمال: شراب نوشی اور سگریٹ نوشی دل کی صحت پر منفی اثرات ڈال کر ہائی بلڈ پریشر کا سبب بنتے ہیں۔

  • خاندانی وراثت: اگر خاندان میں کسی کو ہائی بلڈ پریشر کا مسئلہ ہے، تو آپ کو بھی یہ مسئلہ لاحق ہونے کا امکان بڑھ جاتا ہے۔

  • بڑھتی عمر: جیسے جیسے عمر بڑھتی ہے، بلڈ پریشر کا بڑھنا معمولی سی بات ہو جاتی ہے۔

  • ذیابیطس (Diabetes): ذیابیطس والے افراد میں ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔

  • گردوں کی بیماریاں: گردوں کی بیماری سے جسم میں نمک اور پانی کی زیادہ مقدار جمع ہو جاتی ہے، جو بلڈ پریشر کو بڑھا دیتی ہے۔

  • نیند کی کمی یا نیند کے مسائل (Sleep Apnea): نیند کی کمی یا نیند کی دوران سانس کی مشکلات (سلیپ ایپنیا) بلڈ پریشر کو بڑھا سکتی ہیں۔

ہائی بلڈ پریشر کی علامات:

ہائی بلڈ پریشر اکثر بغیر کسی واضح علامات کے ہوتا ہے، جس کی وجہ سے اسے "خاموش قاتل" کہا جاتا ہے۔ تاہم، بعض اوقات یہ علامات ظاہر ہو سکتی ہیں جنہیں نظر انداز نہیں کرنا چاہیے:

  • سر درد: خصوصاً صبح کے وقت سر میں درد ہونا ہائی بلڈ پریشر کی علامت ہو سکتا ہے۔

  • سینے میں درد یا دباؤ: سینے میں درد، سانس لینے میں دشواری یا دباؤ کا احساس ہائی بلڈ پریشر کے سنگین اثرات کی طرف اشارہ کرتا ہے۔

  • تھکن اور چکر آنا: اکثر افراد کو تھکن اور چکر آنے کی شکایت ہو سکتی ہے۔

  • دھندلا یا دُھندلا نظر آنا: آنکھوں میں دھندلا نظر آنا یا نظر کا کمزور ہونا بھی ہائی بلڈ پریشر کی علامات میں شامل ہو سکتا ہے۔

  • دل کی دھڑکن تیز ہونا: دل کی دھڑکن کا بے ترتیب یا تیز ہونا ہائی بلڈ پریشر کی علامت ہو سکتا ہے۔

  • سانس لینے میں دشواری: سانس کا پھولنا یا تکلیف کا احساس بھی بلڈ پریشر کی بڑھتی ہوئی سطح کا اشارہ ہو سکتا ہے۔

  • خون کا پیشاب میں آنا: اگر بلڈ پریشر بہت زیادہ ہو جائے تو پیشاب میں خون آنا بھی ممکن ہے، جو کہ ایک سنگین علامت ہو سکتی ہے۔

ہومیوپیتھک علاج برائے ہائی بلڈ پریشر:

ہومیوپیتھک علاج فرد کی مکمل علامات، شخصیت، اور جسمانی حالت کو دیکھ کر کیا جاتا ہے۔ ہومیوپیتھک دوا کا انتخاب ہمیشہ ماہر معالج کی مشورے سے کیا جانا چاہیے۔ چند مشہور ہومیوپیتھک ادویات درج ذیل ہیں:

  • Aurum Metallicum: اگر ہائی بلڈ پریشر کے ساتھ افسردگی یا مایوسی بھی ہو، تو یہ دوا فائدہ مند ثابت ہوتی ہے۔

  • Natrum Muriaticum: ذہنی دباؤ، غم، یا پرانی اداسی کے نتیجے میں بلڈ پریشر میں اضافہ ہو جائے، تو یہ دوا مفید ہے۔

  • Glonoinum: یہ دوا اچانک شدید سر درد اور دھڑکن کے ساتھ آنے والے ہائی بلڈ پریشر کے لیے بہترین ہے۔

  • Lachesis: اگر مریض باتوں میں جلدی کرتا ہو، گلے میں گھٹن کا احساس ہو، تو یہ دوا فائدہ دیتی ہے۔

  • Crataegus Oxyacantha: یہ دوا دل کی صحت کو مضبوط بنانے اور بلڈ پریشر کو نیچے لانے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔

دیسی نسخے برائے ہائی بلڈ پریشر:

ہائی بلڈ پریشر کو قدرتی طریقوں سے بھی کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔ درج ذیل دیسی نسخے بلڈ پریشر کو کم کرنے میں مدد دیتے ہیں:

  • لہسن کا استعمال: روزانہ نہار منہ دو لہسن کے جوے کھانا خون کی نالیوں کو نرم کر کے بلڈ پریشر کو کم کرتا ہے۔

  • اجوائن کا قہوہ: ایک کپ پانی میں ایک چمچ اجوائن ڈال کر اُبال کر روزانہ ایک بار پینا بلڈ پریشر کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔

  • زیتون کا تیل: کھانے میں زیتون کے تیل کا استعمال بلڈ پریشر کو قدرتی طور پر کنٹرول کرتا ہے۔

  • دہی اور کیلشیم والی غذا: دہی، دودھ اور دیگر کیلشیم والی غذائیں ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کے لیے مفید ہیں۔

  • میتھی دانہ: ایک چمچ میتھی دانہ رات کو پانی میں بھگو کر صبح نہار منہ کھانے سے بلڈ پریشر کنٹرول میں رہتا ہے۔

  • سبز پتوں والی سبزیاں: پالک، میتھی، دھنیا وغیرہ کا استعمال بلڈ پریشر کو کم کرتا ہے۔

  • روزانہ کی سیر یا ورزش: روزانہ کم از کم 30 منٹ کی چہل قدمی یا ہلکی ورزش کرنا بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے میں مددگار ہوتا ہے۔

ہائی بلڈ پریشر کو روکنے کے طریقے:

ہائی بلڈ پریشر کی روک تھام کے لیے چند احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا ضروری ہے:

  • نمک کا استعمال محدود کریں: نمک کی زیادہ مقدار بلڈ پریشر کو بڑھاتی ہے، اس لیے اس کا استعمال کم کریں۔

  • زیادہ پانی پئیں: روزانہ مناسب مقدار میں پانی پینے سے جسم کی توانائی اور صحت بہتر رہتی ہے، اور یہ بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے میں مددگار ہے۔

  • وزن قابو میں رکھیں: اضافی وزن دل اور خون کی نالیوں پر اضافی دباؤ ڈال سکتا ہے، اس لیے وزن کو مناسب حد تک رکھنا ضروری ہے۔

  • متوازن غذا کھائیں: صحت مند غذا، جیسے کہ پھل، سبزیاں، اور کم چربی والی غذائیں، بلڈ پریشر کو بہتر رکھنے میں مدد دیتی ہیں۔

  • سگریٹ نوشی اور شراب نوشی چھوڑیں: سگریٹ نوشی اور شراب نوشی دل کی صحت پر منفی اثرات ڈال کر بلڈ پریشر کو بڑھا سکتی ہیں۔

  • ذہنی دباؤ کم کرنے کے لیے ریلیکسیشن تکنیک استعمال کریں: یوگا، مراقبہ، اور دیگر ریلیکسیشن تکنیکوں سے ذہنی دباؤ کم کیا جا سکتا ہے، جس سے بلڈ پریشر بہتر رہتا ہے۔

نتیجہ:

ہائی بلڈ پریشر ایک سنگین مگر قابل کنٹرول بیماری ہے۔ اس کا وقت پر علاج اور مناسب احتیاطی تدابیر پر عمل کر کے اس پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ ہومیوپیتھک علاج، دیسی نسخے، اور صحت مند طرزِ زندگی کے ساتھ آپ بلڈ پریشر کو کنٹرول میں رکھ سکتے ہیں۔ یاد رکھیں، اپنی صحت کو نظر انداز نہ کریں اور باقاعدگی سے بلڈ پریشر چیک کرواتے رہیں۔ اگر آپ کو کسی بھی قسم کی علامات محسوس ہوں، تو فوراً ماہر معالج سے رجوع کریں۔

مزید معلومات یا علاج کے لیے رابطہ کریں:

Whatsapp: +92 316 1020137
Email: rahmaniswati47@gmail.com

لو بلڈ پریشر کے لیے ہومیو پیتھک علاج اور دیسی نسخے پڑھیں 
https://homeopathyhealthcarergswati.blogspot.com/2025/04/Low-%20blood%20-%20pressure%20-%20causes%20-%20symptoms%20-%20homeopathy%20-%20treatment%20.html

ایگزیما کا ہومیوپیتھک اور دیسی علاج Eczema Treatment in Homeopathy & Desi remedies

Aczema treatment in homeopathy  ایگزیما (Eczema) کا مکمل ہومیوپیتھک اور دیسی علاج ایگزیما ایک عام مگر تکلیف دہ جلدی مرض ہے جو بچوں، بڑوں ا...